طالبان کے زیر انتظام نگراں حکومت کی کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی شدید مذمت

2022/12/03 15:50:15
شیئر:

طالبان کے زیر انتظام نگراں حکومت نے کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے اور ملک میں موجود سفارتی مشنز کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان ، پاکستان کے سفارت خانے پر ناکام حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور بد نیت عناصر کو کابل میں سفارتی مشنز کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یاد رہے کہ جمعے کے روز نامعلوم مسلح افراد نے کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں مشن کا ایک گارڈ زخمی ہو گیا تھا تاہم مشن کے سربراہ محفوظ رہے تھے۔کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے حملے کی تصدیق کی  تھی۔ابھی تک کسی گروپ یا فرد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور نہ ہی انتظامیہ نے کسی خاص گروہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ زدران نے مزید کہا کہ حملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور اس کے نتائج کو عام کیا جائے گا۔

   گزشتہ چار ماہ کے دوران کابل میں سفارتی مشن پر یہ دوسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل ستمبر کے اوائل میں روسی سفارت خانے کے داخلی دروازے پر ہونے والے ایک خود کش حملے میں سفارت خانے کے دو اہلکاروں سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔پاکستانی سفارت خانے پر حالیہ حملے کی اندرون و بیرون ملک شدید مذمت کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان کے ساتھ ساتھ متعدد ممالک نے اس حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں موجود سفارتی مشنز کی حفاظت کو یقینی بنائے۔