چین-لاؤس ریلوے سے سامنے آنے والے وسیع ثمرات

2022/12/04 15:22:54
شیئر:

چین-لاؤس ریلوے کے آغاز کے بعد سے گزشتہ سال، مسافروں اور مال بردار نقل و حمل کے پیمانے اور معیار میں اضافہ ہوا ہے، اور بین الاقوامی سنہری لاجسٹکس چینل کا کردار تیزی سے واضح ہوا ہے. لاؤس کے نائب وزیر اعظم سونگسے سیپنڈن نے چین۔لاؤس ریلوے کے افتتاح کی پہلی سالگرہ میں شرکت کے موقع پر  3 تاریخ کو  ایک تقریب میں کہا کہ وہ اس ریلوے کو "اقتصادی شاہراہ" کے طور پر ترقی دینے، دونوں عوام کے لیے  زیادہ سے زیادہ ثمرات لانے اور لاؤس-چین ہم نصیب سماج کی تعمیر میں نئی اور مزید شراکت کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے. چین-لاؤس ریلوے ایک اہم منصوبہ ہے جس کا فیصلہ چین اور لاؤس کے اعلی رہنماؤں نے ذاتی طور پر کیا اور اسے فروغ دیا ، یہ "بیلٹ اینڈ روڈ" اور چین - لاؤس دوستی کے حوالے سے ایک تاریخی منصوبہ ہے۔یہ منصوبہ لاؤس کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے اور چین اور لاؤس کے عوام کو خدمات فراہم کرنے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ لاؤ چین ریلوے کمپنی کے چیئرمین چوگو جیانگ کے مطابق گزشتہ سال ، چین-لاؤس ریلوے نے مجموعی طور پر 8.5 ملین مسافروں کی ترسیل کی ہے اور 11.2 ملین ٹن سامان کی نقل و حمل کی ہے،یہ منصوبہ  ایک مقبول بین الاقوامی عوامی پروڈکٹ اور بین الاقوامی تعاون کا پلیٹ فارم بن چکا ہے. اس منصوبے کی بدولت بڑی تعداد میں مقامی باصلاحیت افراد کو ریلوے کے حوالے سے تربیت دی گئی ہے اور ایک لاکھ  سے زائد افراد کو روزگار  ملا ہے۔
ساتھ ساتھ چین-لاؤس ریلوے نے علاقائی رابطے اور باہمی مفاد کو بھی فروغ دیا ہے، اور چین، لاؤس اور پڑوسی آسیان ممالک میں کاروباری اداروں اور لوگوں کے لئے ٹھوس مواقع اور منافع لایا ہے.تاحال اس  ریلوے کے کراس بارڈر کارگو نے لاؤس، تھائی لینڈ، میانمار، ملائیشیا، کمبوڈیا، ویتنام، سنگاپور اور دیگر ممالک کا احاطہ کیا ہے۔لاؤس میں چینی سفارت خانے کے ناظم الامور شیانگ فانگ چھیانگ کے مطابق  چین-لاؤس ریلوے اور لاؤ-تھائی لینڈ ریلوے اور زمینی سمندری مشترکہ ٹرانسپورٹ بین الاقوامی لاجسٹکس چینل کے درمیان ٹھوس روابط نے عملی شکل اختیار کرنا شروع کردی ہے۔ ان اہم کامیابیوں اور پیشرفت نے مستقبل میں چین-لاؤس ریلوے کی پائیدار ترقی کے لئے ایک طویل مدتی ٹھوس بنیاد رکھی ہے۔