تیل کی پیداوار کم ہونے کے باوجود روس تیل کی قیمتوں کی حد عائد کرنے کو قبول نہیں کرے گا، روسی نائب وزیر اعظم

2022/12/05 09:48:52
شیئر:

چار دسمبر کو  روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر  نوواک نے  میڈیا کو دیے گئے  انٹرویو میں کہا کہ مغرب کی جانب سے سمندری راستے سے برآمد کیے جانے والے روسی خام تیل پر قیمتوں کی حد نافذ کرنے کے جواب میں اگر روس کو پیداوار کم کرنی پڑے تو بھی وہ ان ممالک کو تیل اور پیٹرولیم مصنوعات برآمد نہیں کرے گا جو روس پر قیمتوں کی حد عائد کررہے ہیں۔ انہوں نے مغرب پر الزام عائد کیا کہ وہ  مارکیٹ میں ظالمانہ حد تک  مداخلت کر رہے ہیں اور ڈبلیو ٹی او کے مقرر کردہ تمام قوانین کی خلاف ورزی بھی کر رہے ہیں۔

دو تاریخ کو یورپی یونین کے رکن ممالک نے  سمندری راستے سے برآمد ہونے والے روسی  خام تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل مقرر کرنے پر اتفاق کیا  تھا۔ اسی دن ، جی 7 اور آسٹریلیا نے بھِی سمندری راستے سے  برآمد کئے جانے والے روسی خام تیل کی قیمت پر 60 ڈالر فی بیرل کی حد کا  اعلان کیا۔

اس کے جواب میں تین دسبر کو روسی صدر کے  پریس سیکریٹری دیمتری پیسکوف نے کہا تھا کہ روس ،مغرب کی طرف سے تسلط کردہ  تیل کی قیمت کی حد کو قبول نہیں کرے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ روس موجودہ صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے اور اس نے اس حوالے سے کچھ بندوبست کیا ہے۔