برطانیہ کا امریکہ کے ساتھ توانائی کی شراکت داری کے قیام کا اعلان

2022/12/08 11:45:07
شیئر:

7 دسمبر کو برطانوی حکومت نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ نے  اپنی توانائی کے تحفظ کوقائم رکھنے اور توانائی کی موجودہ قیمتوں کو کم کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ توانائی کی شراکت داری قائم کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔

برطانوی حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کے تحت امریکہ آنے والے سال میں برطانوی بندرگاہوں کے ذریعے برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک کو کم از کم 9 سے 10 ارب کیوبک میٹر مائع قدرتی گیس برآمد کرے گا، یہ تعداد 2021 کے دوگنا سے بھی زیادہ ہوگی۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک جوہری، ہائیڈروجن، آف شور ونڈ اور برقی گاڑیوں کے منصوبوں پر تعاون کو فروغ دیں گے۔ 7 دسمبر کو برطانوی وزیر اعظم رشی سناک نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے قائم کی گئی توانائی کی شراکت داری سے برطانیہ میں اشیا کی  قیمتوں میں کمی آئے گی اور یورپ کا روس پر توانائی پر انحصار ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

رائے عامہ کے مطابق ، برطانیہ اور امریکہ کے درمیان توانائی کی شراکت داری کے قیام سے یورپ میں توانائی پر امریکہ کے کنٹرول کو مزید تقویت ملے گی۔ روس-یوکرین تنازع کے آغاز کے بعد سے ، یورپی یونین نے روس پر پابندیوں کے متعدد دور عائد کیے ہیں ، ان پابندیوں کے منفی اثرات سے خود بہت سے یورپی ممالک کو توانائی کے بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے اور بڑی تعداد میں رخ امریکی توانائی کی درآمدات کی جانب کیا گیا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ نے اپنے مفادات کے حصول کے لیے توانائی کے شعبے میں یورپ کو لوٹا ہے جس سے دونوں فریقین کے درمیان باہمی سٹریٹیجک اعتماد پر مزید اثر پڑ سکتا ہے۔ تاہم توانائی کی مسلسل قلت کے تناظر میں یورپ کو مخصوص معاشی مفادات کی قربانی دینے پر مجبور کیا جا سکتا ہے جو یورپ کی سٹریٹیجک  خودمختاری کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔