شی جن پھنگ کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے وانگ ای کی بات چیت

2022/12/11 18:09:03
شیئر:

 

سات سے دس دسمبر تک  چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے سعودی عرب کے شاہ کی دعوت پر ریاض میں چین –عرب ممالک کی پہلی سربراہی کانفرنس، اور  چین-خلیج تعاون کونسل کی پہلی سربراہی کانفرنس میں شرکت کی اور سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا۔ دورہ سعودی عرب کے بعد چین کے وزیرخارجہ وانگ ای نے صحافیوں کو  اس دورے کا تعارف کروایا۔

وانگ ای نے کہا کہ دورے کے دوران صدر شی جن پھنگ نے  عرب ممالک کے تقریباً دس رہنماوں سے الگ الگ ملاقات کی۔ یہ دورہ جمہوریہ چین کے قیام کے بعد عرب ممالک کے ساتھ سب سے شاندار سفارتی کاروائی تھا اور سی پی سی کی بیسویں قومی کانگریس کے بعد چین کی سفارتکاری کی ایک اور کامیابی تھا۔عالمی ذرائع ابلاع نےصدر شی کے دورے پر بڑی توجہ دی ہے ۔ان کے مطابق چینی صدر کے اس دورے سے چین اور عرب ممالک نے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون کرنے کا فیصلہ کیا اور چین –عرب ممالک کے تعلقات نئے تاریخی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں ۔ یہ دورہ بین الاقوامی منظر نامے اور علاقائی صورتحال پر گہرے اثرات مرتب کرے گا۔

وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں چین۔ عرب ممالک کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے منصوبہ بندی کی ہے ، جو فریقین کی مشترکہ خواہش اور ضرورت سے مطابقت رکھتی ہے۔سربراہی کانفرنس میں شریک تمام رہنماوں نے اتفاق کیا کہ عرب ممالک اور چین کے دوستانہ تعلقات برابری، انصاف اور باہمی مفادات کی بنیاد پر قائم ہیں۔ عرب ممالک چین کی کامیابی اور عالمی براداری میں اہم کردار کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔ عرب ممالک اور چین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو گہرائی تک لانا نہ صرف انصاف اور عالمی امن و ترقی کی حفاظت کے لیے مفید ہے بلکہ دونوں عوام کی مشترکہ خواہش کو بھی پورا کرتاہے۔

وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے چین۔خلیج تعاون کونسل کی پہلی سربراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خلیج تعاون کونسل کے ساتھ باہمی سیاسی اعتماد کو مضبوط بنایا ہے اور چین – خلیج تعاون کونسل کے ساتھ مفادات کے انضمام کو گہرائی تک لایا ہے۔خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے رہنماوں نے اتفاق کیا کہ چین کے ساتھ اپنے اپنے تعلقات کو مضبوط بنایا جائے گا اور خطے کی  امن و ترقی کے لیے مثبت خدمات سرانجام دی جائیں گی۔

چینی صدر کے دورہ سعودی عرب سے مستقبل میں  تعاون کے بہتر ثمرات حاصل ہوں گے۔ وانگ ای نے کہا کہ پارٹی کی بیسویں قومی کانگریس کے بعد چین کے اعلیٰ ترین رہنما  کا مشرق وسطی کے ممالک میں  پہلا دورہ  ہی سعودی عرب کا تھا۔ چین سعودی عرب کے تعلقات ترقی کے نئے مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر اور نئے بین لاقوامی تعلقات کے لیے ایک مثال کی حیثیت رکھتے ہیں۔