سمعی و بصری تراجم اور ان کی بین الاقوامی ترویج پر آن لائن فورم

2022/12/12 19:00:39
شیئر:

ذرائع ابلاغ کے اس جدید دور میں  اپنے آپ کو دنیا بھر میں متعارف کروانے اور دنیا سے متعارف ہونے کے لیے  سمعی و بصری ذرائع ابلاغ  میں ہونے والی تیز رفتار ترقی نے اس شعبے میں تراجم اور ڈبنگ کی اہمیت اور اس کے عمل دخل کو بے حد بڑھا دیا ہے اس شعبے میں تعلیمی تحقیق اور تکنیکی تبادلے کو فروغ دینے نیز اس میدان میں معلومات، روابط اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے، ۱۰ دسمبر  کو چین کی ریڈیو اور ٹیلی وژن کی سٹیٹ ایڈمنسٹریشن کے بین الاقوامی ڈویژن کے تحت کمیونیکیشن یونیورسٹی آف چائنا کے سکول آف فارن لینگویج اینڈ کلچر نے چائنا کمیونیکیشن یونیورسٹی کے پاکستان ریسرچ سینٹر کے اشتراک سے،۔ آڈیو ویژوئل ڈبنگ اور ان کی بین الاقوامی ترویج  پر ایک یوتھ فورم کا انعقاد کیا جس کا موضوع " سمعی و بصری تراجم اور ان کی بین الاقوامی ترویج  " تھا ۔مختلف جامعات کے پروفیسرز اور  اس شعبے سے وابستہ ملکی و غیر ملکی  ماہرین نے ، نیو میڈیا ، میڈیا آڈیو ڈبنگ نیزترجمہ نویسی، آڈیو ڈبنگ کے معیار اور اس کی تربیت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا

چائنا  میڈیا گروپ سے تعلق رکھنے والی غیر ملکی ماہر سارہ افضل نے چین کی تصویرکشی میں دستاویزی فلموں کے اہم کردار  کا ذکر کرتے ہوئے  گوگل وغیرہ جیسے سافٹ ویئر یا سائیٹس سے کیے جانے والے تراجم کی خامیوں اوراس کے تناظر میں مترجمین کی زبان اوران کے کام کے لیے تربیت کی اہمیت پر زور دیا ۔

شنگھائی اوورسیز چائنیز یونیورسٹی کے اسکول آف جرنلزم اینڈ کمیونیکیشن کی ڈپٹی ڈین ،پروفیسر ژو لیان نے اس فورم کے حوالے سے کہا کہ ترجمے اور اس کی تشہیر سے متعلق قومی سطح کی پالیسی پر تبادلہ خیال اور عکاسی کے ساتھ ساتھ اس صنعت میں عملی تجربے کا اشتراک بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کی تقاریر نے چینی کہانیوں کو عمدگی سے پیش کرنے ، اور چینی ثقافتی ساکھ  کو بڑھانے کے لئے رہنمائی فراہم کی ہے ۔