چین کے انسداد وبا اقدامات میں سائنسی پیمانے پر ایڈجسٹمنٹ ،سی ایم جی کا تبصرہ

2022/12/15 09:48:46
شیئر:

چینی حکومت نے حال ہی میں اپنے انسداد وبا اقدامات کو بہتر بنایا ہے ، جس میں دس پہلو شامل ہیں ۔ان کا مقصد وبا کی روک تھام کی سائنسی درستگی کو مسلسل بہتر بنانا ، لوگوں کی زندگیوں اور صحت کا زیادہ سے زیادہ تحفظ اور معاشی اور معاشرتی ترقی پر وبا کے اثرات کو کم سے کم کرنا ہے۔ چین کا یہ اقدام فعال اور معقول انتخاب ہے جو گزشتہ تین سالوں میں وبا کے خلاف جنگ میں حاصل شدہ  قابل ذکر نتائج پر مبنی ہے۔چین کے موجودہ حالات  انسداد وبا اقدامات میں "ایڈجسٹمنٹ" کی جانب حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ آج ملک بھر میں ویکسی نیشن کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے ، جو نسبتاً ٹھوس قوت مدافعت  کی تعمیر کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی چین نے وائرس کے خلاف مسلسل جنگ میں کافی تجربات حاصل کیے ہیں، اپنی ادویات کی تحقیق اور ترقی، طبی اور مادی معاونت کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور وائرس کے حوالے سے چینی عوام کے رویے کو مزید پرسکون بنایا ہے۔

اس وبا کے خلاف جنگ کے آغاز سے ہی کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اور چینی حکومت نے واضح کیا ہے کہ لوگوں کی زندگیوں اور صحت کو ہمیشہ اولیت دی جانی چاہیے۔اسی اصول کے تحت چین نے مؤثر طریقے سے عالمی وبا کی پانچ لہروں کے اثرات کا مقابلہ کیا ہے، اور دنیا کے بڑے ممالک میں کووڈ 19 کے سب سے کم کیسز اور سب سے کم اموات کا حامل ملک رہا ہے. عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 13 تاریخ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کووڈ 19 کے تقریبا 64 کروڑ 50 لاکھ مصدقہ کیسز اور 66 لاکھ 30 ہزار سے زائد اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ 14 تاریخ کو چینی حکام کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق چائنیز مین لینڈ میں مجموعی طور پر تقریباً 360،000 مصدقہ کیسز اور 5،235 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے اور معاشی و سماجی ترقی کے موثر ربط کی بدولت 2021 میں چین کی معاشی نمو 8.1 فیصد تک پہنچ گئی جو دنیا کی دیگر بڑی معیشتوں سے کہیں آگے ہے۔ رواں سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں چین کی درآمدات اور برآمدات کی مجموعی قدر میں سال بہ سال 9.9 فیصد اضافہ ہوا، جس سے عالمی صنعتی چین اور سپلائی چین کے استحکام کو مؤثر طریقے سے برقرار رکھا گیا۔ اس کے ساتھ ہی چین نے اس وبا کے خلاف عالمی جنگ میں مدد کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کی ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں، چین نے دنیا کے 120 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو ویکسین کی 2.2 بلین سے زائد خوراکیں فراہم کی ہیں، اور 200 سے زائد ممالک اور خطوں کو وبائی امراض کی روک تھام کا مواد فراہم اور برآمد کیا ہے۔فی الحال ، وبا کے خلاف جنگ ابھی بھی جاری ہے اور چین حتمی فتح کے قریب سے قریب تر ہوتا جارہا ہے۔