امریکہ کثیر الجہتی تجارتی نظام میں خلل کا موجب، وزارت خارجہ

2022/12/15 16:52:30
شیئر:

وزارت خارجہ  کی 15 تاریخ  کی  پریس کانفرنس میں ایک رپورٹر نے پوچھاکہ  14 تاریخ کو، ڈبلیو ٹی او نے جنیوا میں امریکی تجارتی پالیسی کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا. چین، یورپی یونین، روس اور دیگر ارکان نے امریکہ کو " امریکہ فرسٹ" پالیسی کی بنا پر  کثیر الجہتی تجارتی قوانین کو نظر انداز کرنے، یکطرفہ طور پرپابندی نافذ کرنے، "علیحدگی" اور "ڈی کاپلنگ " کو فروغ دینے اور عالمی صنعتی سلسلے میں خلل ڈالنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس پر ترجمان کا کیا تبصرہ ہے؟

وانگ وین بن نے کہا کہ ایک طرف امریکہ منصفانہ مسابقت کا نعرہ لگاتا ہے تو دوسری طرف وہ اپنی صنعتوں کو بڑے پیمانے پر امتیازی سبسڈیز کے ذریعے مسابقتی فوائد حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے ۔امریکہ کے  متعلقہ برآمدی کنٹرول کے اقدامات بین الاقوامی برادری کی جانب سے وسیع پیمانے پر تسلیم شدہ اصولوں سے مزید دور چلے گئے ہیں۔ امریکہ کثیر الجہتی تجارتی نظام کو تباہ کرنے والا، صنعتی پالیسی میں دوہرے میعار کا حامل، عالمی صنعتی اور سپلائی چین میں خلل ڈالنے والا اور یکطرفہ طور پر غنڈہ گردی کرنے والا ملک بن چکا ہے۔ مختلف ممالک نے امریکہ کی یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی کو مسترد کرتے ہوئے یہ ظاہر کیا ہے کہ انصاف لوگوں کے دلوں میں ہے۔ امریکہ کو اپنی غلطیوں کو درست کرنا چاہیے، ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے، کثیر الجہتی تجارتی نظام کے اختیار کی سنجیدگی سے حفاظت کرنی چاہیے اور جلد از جلد کثیر الجہتی نظام میں واپس آنا چاہیے۔