اتحاد ہی طاقت ہے اور اسی کی جیت ہے

2022/12/20 19:07:24
شیئر:

20 دسمبر، یکجہتی کا عالمی دن ہے۔ اقوام متحدہ کے ملینیم اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ "یکجہتی" اکیسویں صدی میں بین الاقوامی تعلقات کی بنیادی اقدار میں سے ایک ہے۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران چین کے صدر شی جن پھنگ نے متعدد اہم کثیر الجہتی سفارتی تقریبات میں شرکت کی ہے اور اہم تقاریر کے سلسلے میں انہوں نے جن کلیدی الفاظ پر زور دیا ہے ان میں سے ایک "اتحاد" ہے۔

15 نومبر کوصدر شی جن پھنگ نے انڈونیشیا کے شہر بالی میں 17 ویں جی 20 سربراہی اجلاس میں اپنی تقریر میں انڈونیشیا کے محاوروں کا حوالہ دیتے ہوئے بحران کا سامنا کرنے میں یکجہتی اور تعاون کی اہمیت کی وضاحت کی۔ "اتحاد طاقت ہے، علیحدگی کا کوئی راستہ نہیں ہے" اور "انسانی تہذیب 21 ویں صدی میں داخل ہو چکی ہے، اور سرد جنگ کی ذہنیت  فرسودہ ہو چکی ہے" یہ الفاظ اس حقیقت کو بیان کرتے ہیں کہ بنی نوع انسان کی قسمت مشترکہ ہے۔

18 نومبر کو شی جن پھنگ نے بینکاک، تھائی لینڈ میں 29 ویں اپیک اقتصادی رہنماؤں کے اجلاس میں تقریر کی، جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ گزشتہ چند دہائیوں میں ایشیا بحر الکاہل کے خطے کی تیز رفتار اقتصادی ترقی نے پرامن اور مستحکم ماحول سے فائدہ اٹھایا ہے۔ایک اہم پیغام باہمی احترام، اتحاد اور تعاون ہے۔  ہر مشترکہ امور پر تبادلہ خیال کرنا چاہئے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ  بڑا مشترکہ مفاد   تلاش کرنا چاہئے۔

9 دسمبر کو سعودی عرب کے شہر ریاض میں چین اور عرب ممالک کا پہلا سربراہی اجلاس منعقد ہوا۔ اپنی تقریر میں شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ اسٹریٹجک شراکت داروں کی حیثیت سے چین اور عرب ممالک کو چین عرب دوستی کو آگے بڑھانا چاہئے ، اتحاد اور تعاون کو مضبوط بنانا چاہئے ، چین عرب ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کرنا چاہئے ، دونوں اطراف کے عوام کو  فائدہ پہنچانا چاہئے اور انسانی ترقی کے مقصد کو فروغ دینا چاہئے۔

اسی دن چین خلیج تعاون کونسل کے پہلے سربراہی اجلاس میں شی جن پھنگ نے چار بڑی شراکت داریوں کی تجویز پیش کی جن میں  مشترکہ اتحاد ، مشترکہ ترقی ، سلامتی کی تعمیر اور تہذیب کی بحالی کے لیے مشترکہ  شراکت داریاں شامل ہیں۔