افغان عبوری انتظامیہ نے دو امریکی شہریوں کو رہا کر دیا

2022/12/21 15:20:00
شیئر:

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے 20 دسمبر کو کہا کہ افغان طالبان عبوری حکومت نے   دو امریکی شہریوں کو رہا کردیا جو بظاہر "خیر سگالی کا مظاہرہ" ہے۔

پرائس نے رہائی پانے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی اور اس بات پر زور دیا کہ امریکہ نے "قیدیوں یا زیر حراست افراد کا تبادلہ نہیں کیا" اورنا ہی کوئی تاوان ادا کیا ہے۔ امریکی حکومت رہائی پانے والے  ان دو شہریوں کو مدد فراہم کر رہی ہے جو جلد ہی اپنے اہل خانہ سے دوبارہ مل جائیں گے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے رہائی پانے والے دو امریکیوں کو قطر کے حوالے کر دیا ہے۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کا سیاسی دفتر ہے۔ طالبان اور امریکی حکومت نے دوحہ میں افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا پر بات چیت کی تھی۔ گزشتہ سال اگست میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد قطر نے افغانستان میں اپنے مفادات کے تحفظ میں امریکہ کی مدد کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

پرائس نے 20 تاریخ کو میڈیا کے سوالات کے جواب میں اشارہ دیا کہ افغانستان میں اب بھی امریکی شہری زیر حراست ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ہم طالبان کے ساتھ گفتگو جاری رکھے ہوئے ہیں کہ افغانستان میں قید تمام امریکی شہریوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے لیکن ، وہ  اس وقت اس کی  تفصیلات نہیں دے سکتے'۔