جنگ یا امن؟ تنازعہ یا تعاون؟ دنیا کو سنجیدگی سے انتخاب کرنے کی ضرورت ہے

2022/12/22 18:42:58
شیئر:

2022 میں  معیشت پر کووڈ۱۹ کی وبا کے اثرات ابھی ختم نہیں ہوئے اور روس یوکرین تنازعہ کی توپ کی آواز نے آسمان پر خوف کے بادل پیدا کردیے ہیں ۔ جنگوں اور تنازعات نے لوگوں کو لامتناہی درد میں مبتلا  کر کے  سماجی ترقی  کی گھڑی کو سست کر دیا ہے اور دنیا بھر میں ڈومینو بحرانوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے.

خوراک کا بحران

روس اور یوکرین عالمی خوراک پیدا کرنے والے اور برآمد کرنے والے بڑے ممالک ہیں  اور دونوں کے درمیان تصادم کی وجہ سے عالمی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں وبا اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے ساتھ مل کر، 2008 کے بعد سے بدترین عالمی خوراک کا بحران پیدا ہوا ہے جس سے 345 ملین افراد کی زندگیوں اور معاش کو خطرہ لاحق ہے.۔ جنگ اب بھی جاری ہے اور خوراک کا بحران مزید شدت اختیار کر رہا ہے۔

توانائی کا بحران

قدرتی گیس کی فراہمی کی کمی سے متاثر، کچھ یورپی ممالک میں بجلی کی قیمتوں میں سال کے دوران 10 گنا تک اضافہ ہوا۔. توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے پیداواری لاگت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے  جس کے نتیجے میں ملکی  اور غیر ملکی سرمایہ کاری گھٹ رہی ہے۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کا ماننا   ہے کہ یورپ میں خوشحالی  کا دور ختم ہو رہا ہے۔

ان بحران کے حل کے لئے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

بڑھتے ہوئے بحران کے پیش نظر ہمیں کیا کرنا چاہیے؟امن اور مذاکرات کا فروغ یا شعلوں کوزیادہ ہوا دینا ؟ یہ واضح ہے کہ امریکہ نے مؤخر الذکر کا انتخاب کیا ہے۔

کیا ہمارے سیارے کے مسائل کو طاقت پر انحصار کیے بغیر حل نہیں کیا جاسکتا ؟. چین اور دنیا کے امن پسند ممالک کی اکثریت نے جیت جیت کے تعاون کا انتخاب کیا ہے۔

کشادگی، تعاون اور شراکت داری وقت کا ایک  قابل قدر  رجحان بن چکا ہے۔ بنی نوع انسان کے لئےہم نصیب معاشرے  کی تعمیر پوری دنیا کی مشترکہ خواہش  ہے.۔ اسی طرح  ڈرونز کو لوگوں کی فلاح و بہبود کو بڑھانے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے ، نہ کہ قتل کے ہتھیار کے طور پر۔ صرف اسی طرح انسانیت بحرانوں کے چیلنجوں پر قابو پا سکتی ہے اور بے خوفی سے آگے بڑھ سکتی ہے۔