امریکہ کو تبت کے معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں, وزارت خارجہ

2022/12/23 16:12:41
شیئر:

23 دسمبر کو وزارت خارجہ کی پریس کانفرنس میں  ایک رپورٹر نے سوال کیا کہ  چند روز قبل "تبت میں انسانی حقوق" کے بہانے دو چینی عہدیداروں پر امریکہ کی جانب سے عائد کی گئی غیر قانونی پابندیوں کے جواب میں چین نے یو ماؤچھن اور ٹوڈ اسٹائن کے خلاف جوابی پابندیاں عائد کرنے کا حکم جاری کیا تو اس اقدام کے ذریعے چین کیا پیغام دینا چاہتا ہے۔

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ  "تبت میں انسانی حقوق" کے مسئلے کے بہانے امریکی فریق نے چینی حکام پر غیر قانونی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور متعلقہ اقدامات نہ صرف  چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت  ہیں  بلکہ بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے ۔ چین نے اس کی سخت مخالفت  اور شدید مذمت کی ہے۔ چین نے  امریکی فریق کے ان  غلط اقدامات کے جواب میں  چین کے امور کے بارے میں سابق امریکی وزیر خارجہ کے مشیر یو ماوچھن اور چین سے متعلق کانگریشنل ایگزیکٹو کمیشن کے دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹوڈ اسٹائن کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جنہوں نے طویل عرصے سے چین سے متعلق امور پر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔

ماؤ ننگ نے زور دے کر کہا کہ تبت کے معاملات خالصتا چین کے اندرونی معاملات ہیں اور امریکہ کو من مانی کرتے ہوئے اس  طریقے سے مداخلت  کا کوئی حق حاصل نہیں ۔  ہم امریکہ کو باور کرواتے ہیں کہ وہ نام نہاد پابندیاں اٹھائے اور تبت اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت  کرنا بند کرے۔