چینی صدر شی جن پھنگ کی اپنے روسی ہم منصب سے ورچوئل ملاقات

2022/12/30 20:41:29
شیئر:

 

تیس دسمبر کو چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے روسی ہم منصب  ولادیمیر پیوٹن سے ورچوئل ملاقات کی۔

شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ سال کے آخر میں صدر پیوٹن کے ساتھ ورچوئل ملاقات کرنا ایک رویت بن چکی ہے۔نئے عہد میں چین روس ہمہ گیر اسٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط ہو چکی ہے۔بدلتی ہوئی عالمی صورتحال کے پیش نظر فریقین کو تعاون جاری رکھتے ہوئے دنیا کے لیے مزید مستحکم عنصر فراہم کرنا چاہیئے۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فریقین کو حقیقت پسندانہ تعاون کو فروغ دینا چاہیئے،انسداد وبا کے حوالےسے چین نے اپنے اقدامات میں ترمیم کی ہے اور چین روس سمیت مختلف ممالک کےساتھ معمول کے افرادی تبادلوں  کو بحال کرنے پر تیار ہے۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ چین روس سمیت دنیا میں بالادستی اور اقتدار کی سیاست سے مخالف قوتوں کے ساتھ مل کر یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرنا چاہتا ہے اور دونوں ممالک کے اقتدار اعلی،سیکورٹی ،ترقیاتی مفادات اور عالمی انصاف و عدلیہ کی حفاظت کرنا چاہتا ہے۔فریقین کو عالمی امور میں صلاح و مشورے کو وسعت دیتے  ہوئے غذائی تحفظ اور توانائی کے تحفظ جیسے مسائل پر بڑے ملک کا ذمہ دارانہ اور قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیئے۔اس کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس کے میکانزم میں تعاون کو فروغ دیا جانا چاہیئے۔

روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ روس چین تعلقات خوب ترقی کر رہے ہیں اور اسٹریٹجک تعاون کی اہمیت ابھر رہی ہے جو اکیسویں صدی میں بڑے ممالک کے تعلقات کی مثال قرار دیے جا سکتے ہیں۔روس تائیوان کے امور پر چین کے موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور ایک چین کے اصول پر گامزن ہے۔روس چین کے ساتھ مل کرمزید منصفانہ اور معقول عالمی نظم و نسق کے قیام ،اپنے جائز مفادات اور عالمی عدل وانصاف کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوشش کرنے کا خواہاں ہے۔

یوکرین بحران کے بارے میں شی جن پھنگ نے کہا کہ چین نے اس پر توجہ دی ہے کہ روس نے سفارتی مذاکرات سے تصادم کے حل کو کبھی مسترد نہیں کیا۔چین یوکرین بحران کے پرامن حل کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔

فریقین نے سال نو کے تہنیتی  پیغامات کا تبادلہ بھی کیا۔