گوانتاناموبے جیل کے 20 سال 'امریکی طرز کے انسانی حقوق' کی ایک ستم ظریف مثال، سی ایم جی کا تبصرہ

2022-01-14 13:06:32
شیئر:

گوانتاناموبے جیل  کے 20 سال 'امریکی طرز کے انسانی حقوق' کی ایک ستم ظریف مثال، سی ایم جی کا تبصرہ_fororder_444

امریکہ کی طرف سے گوانتانامو بے جیل کے قیام کے 20سال مکمل ہونے پر عالمی برادری کی جانب سے اس کی بھر پور مذمت کی گئی ہے۔ ان بیس برسوں کے دوران  امریکہ نے نہ صرف قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی روا رکھی ہے بلکہ پوری دنیا میں ’’سیاہ جیلوں کے نیٹ ورک‘‘ کو مزید وسعت دی ہے۔ جیسا کہ ایفی نیوز نے تبصرہ کیا، واشنگٹن کے اقدامات نے انسانی حقوق کے پورے بین الاقوامی نظام کو نقصان پہنچایا ہے۔
 11 جنوری 2002 کو امریکی فوج نے "9.11" کے واقعے کے بعد پکڑے گئےمشتبہ  دہشت گرد افراد کو حراست میں لینے کے لیےکیوبا میں امریکی بحریہ کے اڈے پر گوانتانامو بے جیل قائم کی۔ 20 سال سے امریکہ نے یہ نہیں بتایا کہ گوانتانامو جیل میں کس کس کو حراست میں رکھا گیا تھا، اذیت دینے کے کیا طریقے استعمال کیے گئے تھے اور انہیں کتنے عرصے تک حراست میں رکھا گیا تھا۔ تاہم، کاغذ آگ نہیں چھپا سکتا. گزشتہ 20 سالوں کے دوران گوانتانامو جیل میں تشدد کے بدترین سکینڈل میڈیا کے ذریعے مسلسل بے نقاب ہوتے ر ہے ہیں اور عالمی برادری کی جانب سے ان کی مذمت کی جاتی رہی ہے۔
 انسانی حقوق کا تحفظ نعرہ نہیں ایک عمل ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے مسلسل تنقید اور مذمت کی لہروں کے پیشِ نظر، امریکہ کو اپنے بارے میں سوچنا چاہیے، گوانتانامو جیل اور پوری دنیا میں اپنی خفیہ جیلوں کو فوری طور پر بند کرنا چاہیے، اور اس عمل کی جامع تحقیقات اور احتساب کرنا چاہیے۔ دنیا میں انسانی حقوق کی تاریخ میں امریکہ کی طرف سے لکھا گیا ’’انسانی حقوق کی بے دریغ خلاف ورزیوں کا بدصورت باب‘‘ اپنے اختتام کو پہنچنا چاہیے!