چین کی بیرونی تجارت کے حجم میں ریکارڈ اضافہ ، سی ایم جی کا تبصرہ

2022-01-15 15:39:43
شیئر:

چین کی بیرونی تجارت کے حجم میں ریکارڈ اضافہ ، سی ایم جی کا تبصرہ_fororder_src=http___n.sinaimg.cn_finance_crawl_92_w550h342_20220114_50a7-370b31ddaa10479e880751b054bede30&refer=http___n.sinaimg

چودہ تاریخ کو چین کی کسٹم انتظامیہ کے مطابق ملک کی بیرونی تجارت کا حجم 2021 میں 6.05 ٹریلین ڈالر تک پہنچ  چکا ہے اور پہلی مرتبہ 6 ٹریلین ڈالر کی حد کو عبور کیا گیا ہے۔یوں سب سے بڑے تجارتی ملک کے طور پر چین کی حیثیت مزید مستحکم ہو  چکی ہے۔تاہم ، یہ شاندار کامیابی اتنی آسانی سے حاصل نہیں ہوئی ہے۔
چین نے وبا  کی روک تھام اور کنٹرول اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے دنیا میں اپنی پہلی پوزیشن کو برقرار رکھا ہے۔پیداوار اور کھپت کی طلب نے بیرونی تجارت کی مستحکم ترقی کو مضبوط حمایت فراہم کی ہے۔ اسی دوران ، عالمی معیشت نے بحالی کا رجحان برقرار رکھا ہے اور بیرون ملک طلب میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس سے چین کی بیرونی تجارت کو نئی سطح تک پہنچنے میں مدد ملی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چین کی طبی مصنوعات اور ادویات کی برآمدات میں 101.2 فیصد اضافہ ہوا ہے جس نے وبا کے خلاف عالمی جنگ میں بھرپور حمایت فراہم  کی ہے۔
     بیرونی  تجارت کی مسلسل نمو کے حوالے سے  چینی حکومت کی سلسلہ وار پالیسیوں کے نمایاں اثرات مرتب ہوئے ہیں۔2021 میں، چین اور اس کے بڑے تجارتی شراکت داروں کے درمیان درآمدات و برآمدات کی مستحکم ترقی دیکھی گئی ہے۔ ان میں "بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابستہ ممالک کے ساتھ  درآمدات اور برآمدات  تیزی سے بڑھی ہیں اور شرح اضافہ  23.6 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
رواں سال عالمی وبا کے اتار چڑھاو اور پیچیدہ بیرونی ماحول کی وجہ سے چین کی بیرونی تجارت کی ترقی کو مزید غیر یقینی، غیر مستحکم اور غیر متوازن عوامل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لیکن جو بات یقینی ہے وہ یہ ہے کہ چین کی طویل مدتی اقتصادی ترقی کے بنیادی اصول تبدیل نہیں ہوں گے جو مستحکم بیرونی تجارت  کے لیے انتہائی معاون ہے۔