دو سال قبل جاپانی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ سال دو ہزار تیئیس کے موسم بہار سےجوہری آلودہ پانی سمندر میں خارج کرے گا ۔جیسے جیسے اس منصوبے پر عمل درآمد کا وقت قریب آرہا ہے، عالمی برادری کی جانب سے مخالفت کی آوازیں بلند ہورہی ہیں۔ جزائر بحرالکاہل کے لوگ جاپان کے اس منصوبے کی شدید مخالفت کرتے آئے ہیں۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق اگر جاپان سمندر میں جوہری آلودہ پانی کا اخراج کرےگا تو جزائربحرالکاہل کے ممالک جاپان کے خلاف دعوی دائر کرنے کا حق رکھتے ہیں ۔
حالانکہ جاپان کے سیاسی شخصیات نے اعلان کیا کہ جوہری آلودہ پانی محفوظ ہے، تاہم حقیقت یہ نہیں ہے۔ اگر تیرہ لاکھ ٹن سے زائد جوہری آلودہ پانی کا سمندر میں اخراج کیا جائے تو ساحلی علاقوں کے باشندوں کی زندگی اور صحت خطرات سے دوچار ہوں گےاور سمندر کے حیاتیاتی ماحول کو بھی نقصان پہنچے گا۔جاپانی حکومت نے یک طرفہ طور پر سمندر میں جوہری آلودہ پانی کے اخراج کا منصوبہ بنایا ہے وہ ساری دنیا کے مخالف رخ پر کھڑا ہے۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ تمام ممالک کو اپنے مفادات کے تحفظ کرنے کے لیے قانون کا استعمال کرنے کا حق ہے ۔