ماریشس کے وزیر اعظم پروند کمار جگن ناتھ نے یکم جنوری کو اعلان کیا کہ ان کے ملک اور برطانیہ کے درمیان جزائر چاگوس کے اقتدار اعلیٰ کے حوالے سے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔ عالمی برادری توقع رکھتی ہے کہ جزائر چاگوس کے مسئلے کے حل کے بعد برطانیہ ارجنٹینا کے ساتھ جزائر مالویناس کے مسئلے کے حل کےلئے مذاکرات جلد از جلد بحال کرے۔
چاہے جزائر چاگوس ہوں یا جزائر مالویناس، دونوں کی تاریخ واضح ہے اور دونوں جزائر پر برطانیہ کا نوآبادیاتی قبضہ تھا۔مئی دو ہزار انیس میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت سے قرار داد کی منظوری دیتے ہوئے برطانیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جزائر چاگوس کو واپس ماریشس کے حوالے کردے اور پھر جنوری دو ہزار اکیس میں سمندرکے قانون کے حوالے سے بین الاقوامی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے جزائر چاگوس پر برطانوی قبضے کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔ جبکہ جزائر مالویناس کے حوالے سے اقوام متحدہ کی متعلقہ قرارداد بھی واضح ہے۔ اقوام متحدہ کی خصوصی کمیٹی برائے نوآبادیات نے تیس دفعہ قرارداد جاری کی کہ برطانوی حکومت ارجنٹینا کی حکومت کے ساتھ اس مسئلے پر مذاکرت کرے۔
نوآبادیاتی دور بنی نو انسان کی تاریخ میں ایک زخم کے مترادف ہے اور جزائر مالویناس کے مسئلے پر عالمی برادری کی ارجنٹینا کے لیے حمایت مسلسل جاری ہے۔ لاطینی امریکہ اوربحیرہ کریبین کے علاقے کے تمام ملکوں نے اس مسئلے پر ارجنٹینا کی حمایت کا اظہار کیاہے۔ قطر فیفا ورلڈ کپ کے دوران ارجنٹینا کی فتح کا جشن منانے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ مشہور ہوئی جوکہ بہت متاثرکن ہے۔ اس ویڈیو میں ایک گیت میں گایا جا رہا تھا کہ ارجنٹینا جزائر مالویناس کو نہیں بھولےگا۔اکیسویں صدی میں نوآبادیت کی کوئی گنجائش نہیں رہی اور عالمی برادری توقع رکھتی ہے کہ برطانیہ جزائر چاگوس کے مسئلے کے حل کے بعد جزائر مالویناس کو جلد از جلد مذاکرات کے ذریعے واپس ارجنٹینا کے حوالے کر دے گا۔