نو جنوری کو تھائی لینڈ کا سورن بھومی بین الاقوامی ائیر پورٹ خوشی کے جذبات میں ڈوبا ہوا تھا۔ تھائی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر صحت، سیاحت اور کھیلوں کے وزیر اور وزیر ٹرانسپورٹ ، تھائی لینڈ آنے والے 269 چینی سیاحوں کا استقبال کرنے کے لئے پھول اور سووینیر ہاتھوں میں لیے ہوائی جہاز سے باہر نکلنے کے راستے پر کھڑے تھے ۔ اس طرح کے پرجوش استقبالیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ تھائی لینڈ چینی سیاحوں کی واپسی کا گرم جوش خیر مقدم کرتا ہے اور اس کے ذریعے اپنی معیشت کو فروغ دینے کی خواہش رکھتا ہے ۔
چین نے وبا کی روک تھام کی پالیسی کو بہتر بنانے اور چینی شہریوں کی بیرون ملک سیاحت کی منظم بحالی کا اعلان کیا ہے ، اس پالیسی کو بین الاقوامی برادری سے فوری طور پر مثبت رد عمل ملا ہے ، اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سمیت بہت سارے ممالک نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ وہ چینی سیاحوں کو کھلے دل سے خوش آمدید کہیں گے۔ کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن سین نے کہا "کمبوڈیا چینی سیاحوں کو خوش آمدید کہتا ہے"۔ انہوں نے رواں سال20 لاکھ چینی سیاح کے کمبوڈیا آنے کی توقع کا اظہار کیا ہے ۔ مالدیپ کی وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ اور ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں چین کے داخلے اور باہر جانے کےاقدامات میں ایڈجسٹمنٹ کا خیرمقدم کیا ہے اور بے صبری سے امید ظاہر کی ہے کہ چینی سیاح جلد از جلد مالدیپ آئیں گے۔ سنگاپور کے میڈیا کے مطابق چینی سیاحوں کی سنگاپور واپسی سے مقامی کھپت میں اضافہ ہوگا اور ایک اندازے کے مطابق سال بھر میں خوردہ فروخت سے 2 ارب سنگاپورین ڈالرز کا حصول ہو گا۔ چین کے ٹریول بکنگ پلیٹ فارم "سی ٹرپ "کے اعداد و شمار کے مطابق 8 جنوری کو اس ویب سائٹ کے ذریعے سنگاپور کے سیاحتی ویزے کے لیے درخواست دینے والوں کی تعداد میں 27 دسمبر کے بعد سے 30 گنا سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ تھائی لینڈ سیاحت کی مارکیٹ ہمیشہ کی طرح آنے والوں کو خوش آمدید کہتی ہے، چینی سیاحوں کی طرف سے 20 دن سے زائد قیام کے لیے کروائی گئی ہوٹل کی بکنگ میں تھائی لینڈ کے آرڈرز میں 44فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے ۔
چین کا سب سے اہم روایتی تہوار جشن بہار آنے والا ہے، بین الاقوامی سیاحت کی مارکیٹ ان تعطیلات کے دوران چینی سیاحوں کے لئے توقعات سے بھری ہوئی ہے. نسبتاً قریبی ایشیائی سیاحتی مارکیٹ کے علاوہ یورپ اور یہاں تک کہ اوقیانوسیہ جیسے دور دراز ممالک بھی چینی سیاحوں کی "واپسی" کے منتظر ہیں، سوئٹزرلینڈ ، نیوزی لینڈ اور دیگر ممالک نے اپنے خیالات کا اظہار یوں کیا کہ وہ چینی سیاحوں کے استقبال کے لیے تیار ہیں ۔ چینی سیاح بھی توقعات پر کھرے اترے ہیں، سی ٹرپ کے اعداد و شمار کے مطابق 5 جنوری تک، جشن بہار کی سات تعطیلات کے دوران بیرون ملک سفر کے آرڈرز میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 540 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
اس وقت متعدد ممالک چینی سیاحوں کی آمد کو خوش آمدید کہنے کے لیے سرگرمی سے اقدامات کر رہے ہیں۔ یو اے ای کی اتحاد ایئرویز نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال فروری سے دونوں ممالک کے درمیان ہفتہ وار پانچ پروازیں ہوں گی۔ ویتنام ایئر لائنز ،چائنا سدرن ایئرلائنز کے ساتھ پروازوں کی بحالی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔ جنوبی افریقہ نے "جنوبی افریقہ ٹورزم اسسٹنٹ" منی پروگرام کا آغاز کیا اور مزید چینی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے "سن سیٹ اینیمل ٹریکنگ ٹور" کی آن لائن براہ راست نشریات کا انعقاد کیا۔ چین کے بھائی جیسے دوست ملک پاکستان کے بغیر سیاحت کے بحالی کیسے ہو سکتی ہے۔ رواں سال دونوں ممالک "چین پاکستان ٹورازم ایکسچینج ایئر" کا انعقاد کریں گے، پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے جنرل منیجر آفتاب الرحمان رانا نے کہا کہ پاکستان نے چینی سیاحوں کو خوش آمدید کہنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں اور انہیں امید ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان سیاحتی تبادلوں کو مضبوط کیا جائے گا اور عوامی تعلقات کو فروغ دیا جائے گا۔
مصر کے سیاحتی حکام کا کہنا ہے کہ مصر چین سے آنے والے سیاحوں کا کھلے دل سے خیرمقدم کرے گا،جو مصر کی سیاحت کی بحالی کو فروغ دینے کے لیے بہت اہم ہے! یہ شاید بہت سے ممالک کے دل کی بات ہے. چین کی جانب سے اپنے شہریوں کی بیرون ملک سیاحت کی بحالی سے سیاحتی مقامات کی معاشی ترقی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور یقینی طور پر عالمی سیاحت اور یہاں تک کہ عالمی معیشت کی بحالی کو نئی قوت حیات ملے گی۔