امریکہ کو وبائی امراض کی معلومات اور وائرس کا ڈیٹا ڈبلیو ایچ او اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ بروقت، کھلے اور شفاف طریقے سے شیئر کرنا چاہیے، چینی وزارت خارجہ

2023/01/13 17:15:33
شیئر:

13 جنوری کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے پریس کانفرنس کے دوران،  امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے امریکہ کے چین سے آنے والے مسافروں کو روانگی سے قبل جانچنے کے مطالبے کے بارے میں کہا کہ وبا کے پھیلنے کے بعد سے، چین نے ہمیشہ قانون کے اصولوں کے مطابق بروقت، کھلے ، اور شفاف طریقے سے متعلقہ معلومات اور ڈیٹا بین الاقوامی برادری کے ساتھ شیئر کیا ہے، ڈبلیو ایچ او اور گلوبل انفلوئنزا شیئرنگ ڈیٹا بیس کے ساتھ چین کے نوول کورونا وائرس انفیکشن کیسز کا اشتراک جاری رکھا ہے، اور مختلف ممالک میں ویکسین اور ادویات کی تحقیق اور ترقی میں مثبت شراکت کی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے یورپی دفتر کے ڈائریکٹر کلوج نے کہا کہ وہ بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے یورپی مرکز سے اتفاق کرتے ہیں کہ چین میں اس وقت جو وائرس موجود ہے وہ یورپ اور دیگر جگہوں میں گردش کر چکا ہے، اور اس سے کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے سفری اقدامات کے سائنسی، اعتدال پسند، غیر امتیازی ہونے پر زور دیا۔
امریکی سینٹرز فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، نیا وائرس  XBB.1.5 امریکہ میں تیزی سے پھیل رہا ہے، اور کل متاثرہ کیسز میں   40.5 فیصد سے زیادہ لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے اومکرون کی مختلف اقسام میں سے XBB.1.5 کو "سب سے خطرناک شکل" قرار دیا ہے۔ 
ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو متعلقہ وبائی معلومات اور وائرس کا ڈیٹا ڈبلیو ایچ او اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ بروقت، کھلے اور شفاف طریقے سے شیئر کرنا چاہیے، اور  بین الاقوامی برادری کے خدشات کا فعال طور پر جواب دینا چاہیے ۔