سال 2022 میں چین نے معاشی دباؤ کے باوجود مسلسل ترقی کے عمل کو جاری رکھا۔ 18
تاریخ کو چین کی بیشتر وزارتوں اور کمیشنوں نے 2022 میں قومی معیشت کے آپریشن کی
رپورٹ جاری کی۔
نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے انچارج نے بتایا کہ 2022
میں چین کی مجموعی معاشی پیداوار ایک نئی سطح پر پہنچ گئی ۔ جی ڈی پی 121 ٹریلین
یوآن سے تجاوز کر گئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.1 ٹریلین یوآن زیادہ ہے۔ 2020
سے 2022 تک تین سالوں میں چین کے مجموعی معاشی حجم کی اوسط سالانہ شرح نمو 4.5 فیصد
رہی ، جو تقریبا 2 فیصد کی عالمی اوسط سے نمایاں طور پر زیادہ ہے اور چین کی معیشت
اب بھی عالمی معاشی ترقی کے لئے طاقت کا ایک اہم ذریعہ ہے.
وزارت تجارت کی جانب
سے 18 تاریخ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں چین میں استعمال ہونے
والی غیر ملکی سرمایہ کاری کی اصل مالیت 1.23268 ٹرلین یوآن رہی، جو سال بہ سال 6.3
فیصد زیادہ ہے۔
غیر ملکی زرمبادلہ کی قومی انتظامیہ نے 18 تاریخ کو اعلان کیا کہ
2022 میں چین کے سرحد پار سرمائے کا بہاؤ عمومی طور پر متوازن رہا، اور زرمبادلہ
مارکیٹ کی لچک میں اضافہ ہوا. رواں سال ، چین کا کرنٹ اکاؤنٹ معقول پیمانے پر سرپلس
برقرار رکھے گا، اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے آر ایم بی اثاثوں کی ہولڈنگ
میں مسلسل اضافہ ہوگا۔