اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جشن بہار کے روایتی سفری رش کے پہلے 12 دنوں میں
(7تا18 جنوری)، چین کی ریلوے، ہائی ویز، آبی گزرگاہوں اور شہری ہوا بازی نے کل 480
ملین مسافر وں کو نقل و حمل کی سہولیات فراہم کی ہیں، جو کہ سال بہ سال 47.1 فیصد
زیادہ ہے۔ چین کی جانب سے وبا کی روک تھام و کنٹرول کی پالیسی کو بہتر اور ایڈجسٹ
کرنے کے بعد پہلے جشن بہار کے تہوار کے موقع پر چینی معاشرے نےبے مثال توانائی
کا مظاہرہ کیا ہے۔
چین کی نئی کووڈ پالیسی کے بعد بعض مغربی میڈیا نے وقتاً
فوقتاً یہ پیش گوئی کی ہے کہ چین نے وبا کی روک تھام کی پالیسی کو ایڈجسٹ کرنے کے
لیے کوئی تیاری نہیں کی جس کی وجہ سے موجودہ جشن بہار چین میں وبا کی وجہ سے ایک
"تاریک لمحہ" بن جائے گا۔
گزشتہ سال کے آخر میں وبا کی روک تھام کی پالیسی کو
بہتر اور ایڈجسٹ کرنے کے بعد سے، چین نے وبا کی روک تھام کے لیے فعال اور موثر
کوششیں کی ہیں۔ خاص طور پر دیہی علاقوں میں کلیدی گروپوں کے تحفظ کو مضبوط بنایا
ہے۔ مناسب تیاریوں اور وبا کا فعال مقابلہ کرنے کی بدولت، چین اپنی وبا کی روک تھام
کی پالیسیوں میں تبدیل کرنے کے لیے موافقت کے دور سے گزر رہا ہے۔ حقائق کے پیش نظر
مغربی میڈیا کی غیر منطقی باتیں بالکل بے بنیاد ہیں۔ وہ چین میں وبا سے متعلق
رپورٹس پیش کرتے وقت بہت زیادہ تعصب اور غلط فہمیاں پیدا کرتے ہیں۔ برطانوی ماہر
معاشیات جان رووز کا خیال ہے کہ مغرب میں چین کے بارے میں نام نہاد خبریں حقائق پر
مبنی نہیں ہیں جو کہ "انتہائی خطرناک" ہے۔
چین نے حقائق کے ساتھ ثابت کیا ہے کہ وبا
کے خلاف ردعمل کے لیے مناسب تیاریوں کی بنیاد پر، سب کچھ بہتر سے بہتر ہو رہا ہے،
اور مزید خوشگوار دن اب اور قریب ہیں۔