پاکستان میں کام کرنے والے چینی ماہرین نے تعمیراتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے
اپنی جشن بہار کی تعطیلات کو بھی قربان کردیا ہے۔ خاص طور پر ہائیڈرو پاور پراجیکٹس
پر مصروف عمل 500 سے زائد چینی ملازمین نے جشن بہار کی چھٹیوں کے دوران بھی کام
جاری رکھا۔ جشن بہار کی تعطیلات ان ایام میں آتی ہیں جب دریاؤں میں پانی بہت کم
ہوتا ہے لہذا ان دنوں کو ایسے منصوبوں پر کام کی رفتار کو بڑھانے کے لیے بہت موزوں
خیال کیا جاتا ہے۔
چائنا گیجوبا گروپ کے سکی کناری ہائیڈرو پاور پروجیکٹ
ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی پراجیکٹ مینیجر شو چی ہاؤ نے چینی میڈیا کو بتایا کہ جشن بہار
کی تعطیلات کے دوران کام کرنے والے چینی ملازمین کو تہوار کی خوشیوں میں شریک کرنے
کے لیے کمپنی کی جانب سے جشن بہار کی روایتی سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران
پاکستانی کارکنوں نے بھی اپنے چینی بھائیوں کی خوشیوں میں بھرپور شرکت کی۔ ایسے ہی
ایک کارکن کاشان نےبتایا کہ میں نے چار سال تک چین میں تعلیم حاصل کی ہے۔ روانی سے
چینی بولنے والے اس نوجوان نے کہا کہ چینی ثقافت نے ہمیشہ انہیں اپنی طرف متوجہ کیا
ہے۔ پراجیکٹ پر منعقد ہونے والی اس اہم تہوار کی سرگرمیوں نے انہیں دوبارہ چینی
ثقافت کی دلکشی کا احساس دلایا ہے۔ انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی
کامیابی کے لیے خواہشات کا اظہار کیا۔
سکی کناری ہائیڈرو پاور اسٹیشن کے 2024
میں باقاعدہ فعال ہونے کی امید ہے۔ اپنی مکمل فعالیت کے بعد یہ پاور اسٹیشن
پاکستانی صارفین کو سالانہ3.2 بلین کلو واٹ صاف بجلی فراہم کر سکتا ہے۔