ہنگری ،روسی جوہری توانائی کے خلاف یورپی یونین کے تعزیری اقدامات کو ویٹو کرےگا

2023/01/28 09:30:59
شیئر:


ہنگری کے وزیر اعظم اوربان وکٹر نے ستائیس تاریخ کو کہا ہے کہ ہنگری اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ جوہری توانائی کے شعبے میں روس کے خلاف تعزیری اقدامات کئے جائیں اور ہنگری اس حوالے سے کسی بھی منصوبے کو ویٹو کرےگا۔
اوربان نے ہنگری کے ایک ٹی وی کو انٹرویو  میں  کہا کہ روسی جوہری توانائی کے خلاف تعزیری منصوبے کو  ویٹو کیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تعزیری اقدامات کی بدولت ہنگری میں افراط زرمیں مزید اضافے کی اجازت نہیں دیں گے۔ سب سے اہم بات توانائی کی قمیت ہے،لہذا ہم جوہری تونائی کے شعبے میں تعزیری اقدامات کی اجازت نہیں دیں گے۔ہنگری کے وزیراعظم نے گزشتہ سال ستمبر میں کہا تھا کہ یورپی یونین کے روس کے خلاف تعزیری اقدامات کے متوقع اثرات نہیں ہوئے  بلکہ اس کے منفی اثرات  یورپی ممالک کی توانائی کی قیمت پرمرتب ہوئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ پاکس جوہری پاور پلانٹ ہنگری کا واحد جوہری بجلی گھر ہے جس کی تعمیر روس نے کی تھی۔ پاکس جوہری پاور پلانٹ ہنگری کے تقریبا پچاس فیصد علاقوں کو بجلی فراہم کرتا ہے اور اس کا تمام جوہری ایندھن بھی  روس سے منسلک  ہے۔ ہنگری کے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق دسمبر دو ہزار بائیس میں ہنگری کے سی پی آئی انڈیکس میں دو ہزار اکیس کے مقابلے میں چوبیس اعشاریہ پانچ فیصد کا اضافہ ہوا جو مارچ انیس سو چھیانوے سے لے کر اب تک  ایک ریکارڈ ہے اور یورپی یونین کے تمام ممالک میں سرفہرست ہے۔بجلی، قدرتی گیس اور دوسرے ایندھن کی قیمتوں میں پچپن اعشاریہ پانچ فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔