ایک اور افریقی نژاد امریکی، پولیس تشدد سے ہلاک ، سی ایم جی کا تبصرہ

2023/01/30 10:50:29
شیئر:

55 سال قبل ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس  میں  تحفظ انسانی حقوق کی مشہور شخصیت افریقی نژاد امریکی   مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل نے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔ 55 سال بعد اسی  شہر میں  29 سالہ افریقی نژاد امریکی شہری ٹائر نکولس پانچ پولیس اہلکاروں کے تشدد  سے ہلاک ہو گیاجس سے   امریکہ  بھر میں  اس وقت غم و غصے کی شدید  لہر  ہے اور امریکی میڈیا کو خدشہ ہے کہ 2020 میں "فرائڈ کی موت" سے شروع ہونے والے قومی فسادات دوبارہ پھوٹ پڑیں گے۔
دو سال قبل پولیس کی بربریت کے نتیجے میں افریقی نژاد امریکی جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد امریکہ بھر میں " بلیک لائیوز میٹر " کے موضوع پر احتجاجی  مظاہرے ہوئے تھے۔ اس کے بعد سے امریکی پولیس کے نظام میں اصلاحات کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے لیکن اسی طرح کے سانحے بار بار سامنے آتے رہے ہیں۔
بنیادی طور پر دیکھا جائے تو  امریکی پولیس کی طرف سے افریقی نژاد امریکیوں کے ساتھ " امتیازی  سلوک" امریکی طرز کی جمہوریت میں  نسل پرستی کے رویوں  کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ نسل پرستی امریکی پولیس نظام کے ڈی این اے میں سرایت کر چکی ہے۔
  امریکی پارٹی کی پولرائزیشن نے امریکی پولیس کے نظام میں اصلاحات کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ ساتھ ہی  امریکہ میں گن کلچر اور پولیس کی بربریت اس نظام کا ایک حقیقی لیکن مکروہ رخ ہے۔