جب امریکہ اپنا 30 سالہ پرانا سفارت خانہ دوبارہ کھول رہا ہے تو احترام اور مساوات کی بحالی کو زیادہ اہمیت دینی چاہیے ،سی ایم جی کا تبصرہ

2023/02/03 21:46:02
شیئر:

گزشتہ روز جزائر سولومن  میں امریکی سفارت خانہ جو 30 سال سے بند تھا دوبارہ کھول دیا گیا۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بحرالکاہل میں مزید سفارت کار بھیجے گا تاکہ امریکی پروگراموں اور وسائل کو مقامی ضروریات سے منسلک کیا جا سکے۔ اگر امریکہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بحرالکاہل کے جزائر کے ممالک کی مخلصانہ مدد کرے اور خطے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک بین الاقوامی مشترکہ فورس تشکیل دے تو بلاشبہ یہ ایک اچھی بات ہوگی۔ تاہم، بہت سے مغربی میڈیا اسے اس طرح نہیں دیکھتے ہیں، ان کا خیال ہے کہ یہ واشنگٹن کا "چین کا مقابلہ کرنے" اور "ایشیا بحر الکاہل کے خطے میں اپنی تعیناتی کو تیز کرنے" کا تازہ ترین اقدام ہے۔

گزشتہ سال اپریل میں چین اور جزائر سولومن نے جزائر سولومن میں سماجی استحکام کو فروغ دینے کے لیے سیکیورٹی تعاون کے فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ تاہم، دونوں خودمختار ریاستوں کے درمیان اس معمول کے تعاون نے امریکی سفارت کاری کے اعصاب پر چھرا گھونپ دیا ہے، اور بحرالکاہل کے جزیرے کے ممالک، جنہیں طویل عرصے سےنظر انداز کیا گیا ہے، ایک بار پھر امریکہ کے وژن کے میدان میں داخل ہو گئے ہیں۔

ایک طرف، امریکہ اور آسٹریلیا نے چین اور سولومن کے سیکورٹی تعاون کو بدنام کرنے کے لئے مل کر کام کیا ہے۔ دوسری طرف امریکی حکومت نے  چین سولومن  تعاون کو روکنے کے لیے جزائر سولومن میں اپنے اعلیٰ حکام بھیجے۔ نائب صدر ہیرس نے جنوبی بحرالکاہل میں دو نئے سفارت خانے کھولنے کا اعلان کیا اور واشنگٹن نے پہلے امریکی بحرالکاہل جزائر سربراہ اجلاس کی میزبانی کی۔ کچھ تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی ہے کہ امریکہ کی طرف سے 2022 میں بحرالکاہل کے جزیرے کے ممالک کے ساتھ  شروع کی گئی سفارتی کارروائی جنوبی بحر الکاہل کو راغب کرنے کی امریکہ کی  فوری خواہش اور تشویش کو ظاہر کرتی ہے۔

جون 2022 میں سولومن کی صحافی ڈوروتھی ویہن نے نیویارک ٹائمز میں لکھا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے بم "ان چند چیزوں میں سے ایک تھے جو اکثر مقامی لوگوں کو  مغرب کی یاد دلاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے سولومن کے تمام جزیروں کا دورہ کیا اور مجھے امریکہ کی جانب سے چھوڑی گئی کوئی وراثت نظر نہیں آئی۔' لیکن چینی تعمیراتی کمپنیاں ہمارے مرکزی اسپتال کو اپ گریڈ کر رہی ہیں اور اسٹیڈیم بنا رہی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ امریکہ کو کیا حق ہے کہ وہ تمام ممالک پر چین کے ساتھ تعاون کا الزام عائد کرے؟

خلوص ممالک کے درمیان تعاون کی بنیاد ہے۔ بحرالکاہل کے جزیرے والے ممالک کے لیے ترقی ایک ترجیح ہے اور اسے موقع پرستی کی بجائے حقیقی غیر ملکی امداد کی ضرورت ہے۔امریکی سفارت خانے کی بحالی کے بعد امریکہ کی طرف سے بحرالکاہل کے جزیرے کے ممالک کے لیے احترام اور مساوات دوبارہ قائم کی جانی چاہیے۔