غیر ملکی کمپنیوں کی چین میں سرمایہ کاری چینی معیشت پر اعتماد کا اظہار ہے

2023/02/08 16:55:17
شیئر:

 

2022 میں چین کی سرمایہ کاری کا پیمانہ ایک نئی بلندی پر پہنچ  گیا  اور چین میں غیر ملکی سرمائے کا حقیقی استعمال پہلی بار 1.2 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر  گیا ہے ۔ 2023 میں ،  وبا کی روک تھام اور کنٹرول کی پالیسیوں کی  ایڈجسٹمنٹ اور تیز رفتار معاشی بحالی کے  پس منظر میں چین میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کا جوش ، حوصلہ افزائی اور اعتماد  مزید  مضبوط ہو  رہا ہے ۔

چین کی معیشت مضبوط ہے اور اس میں ترقی کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔ اقوام متحدہ نے رواں سال جنوری میں "عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات 2023" رپورٹ جاری کی تھی جس میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ 2023 میں عالمی اقتصادی ترقی 2022  کے تقریباً 3 فیصد سے کم ہو کر 1.9 فیصد ہوجائے گی لیکن چین کی معاشی ترقی 4.8 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ اس کے علاوہ گولڈ مین ساکس، مورگن اسٹینلے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھی چین کی اقتصادی نمو میں اضافہ ظاہر کیا ہے۔ ترقی سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافے کے مترادف ہے ۔ بین الاقوامی تجارت کے فروغ کے لئے  چائنا کونسل کی جانب سے چین میں 160 سے زائد غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں اور غیر ملکی چیمبرز آف کامرس پر کیے گئے ایک حالیہ سروے کے مطابق، سروے میں شامل 99.4 فیصد غیر ملکی کاروباری ادارے 2023 میں چین کی اقتصادی ترقی کے امکانات کے بارے میں بہت پراعتماد ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین بدستور  بین الاقوامی  سرمایہ کاری کا ایک اہم مقام ہے۔

چین نے سرمایہ کاری کے ساز گار ماحول کے قیام کے لیے مختلف پالیسیاں اپنائی ہیں ۔ 2022 میں "سرمایہ کاروں  کی حوصلہ افزائی کرنے والی صنعتوں کی فہرست " کا نیا ورژن  جاری کیا گیا  جس کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری کے دائرہ کار کو مزید وسعت  دی جائے گی اور غیر ملکی  کمپنیوں کے کاروبار  کے تحفظ ، ان کے ساتھ چینی کمپنیوں کی طرح  مساوی سلوک کو یقینی بنانے کے لیے  متعلقہ اقدامات  اختیار کئے  جائیں گے ۔ کچھ عرصہ قبل منعقد ہونے والی  چین کی مرکزی  اقتصادی ورک کانفرنس نے اس بات پر زور دیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور استعمال کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ کوششیں کی جائیں گی ۔پالیسیوں کی ضمانت اور مؤثر اقدامات کے نفاذ کے ساتھ ، زیادہ سے زیادہ غیر ملکی مالی اعانت والے کاروباری اداروں نے  چین میں کام کرنے کا انتخاب  کیا ہے ۔ایک مثال لیجئے ، صوبہ  جیانگسو کا تھائی چھانگ شہر  دریائے یانگسی کے جنوبی کنارے پر واقع ایک چھوٹا سا شہر ہے ۔ شہر   کے 25 مربع کلومیٹر  پر محیط  ہائی ٹیک ترقیاتی زون میں تقریباً 800 چھوٹے اور درمیانے درجے کے غیر ملکی کاروباری ادارے  قائم ہیں ۔ چین کے دوسرے  مختلف علاقوں میں تھائی چھانگ  جیسے غیر ملکی انٹرپرائز  کے زونز کی تعداد   بہت زیادہ ہے ۔ کاروباری ماحول کی مسلسل اصلاح  اور بہتری ، فعال پالیسیوں کی حمایت اور مستحکم مارکیٹ کی ترقی کے امکانات  یہ وہ عوامل ہیں جن کی وجہ سے  غیر ملکی  کمپنیاں  چین میں آکر   کاروبار کرنے کو ترجیح دینا چاہتی ہیں ۔

چینی مارکیٹ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے مزید پرکشش ہوتی جارہی ہے۔ وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق چین میں غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں میں سے نوے فیصد سے زیادہ بنیادی طور پر چینی مارکیٹ کی طرف مائل ہیں۔ چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی صارف مارکیٹ ہے۔  اتنی  بڑی مارکیٹ اور  صارفین میں موجود  خرچ کرنے کی  صلاحیت ، بلاشبہ غیر ملکی کمپنیوں کے لئے بہت پرکشش ہے۔ برطانیہ میں صدر دفتر رکھنے والی عالمی دوا ساز کمپنی ایسٹرا زینیکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ چینی مارکیٹ میں 3.1 ارب  یوآن کی اضافی سرمایہ کاری کرے گی، اور  عالمی مشہور کمپنی کارل زیس اے جی،  ایک اعلیٰ  درجے والے تحقیقاتی مرکز اور پروڈکشن لائن کی تعمیر کے لئے 170 ملین یوآن کی سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار ہے۔ ایک اور مثال لیجئے ،تھائی چھانگ  ہائی ٹیک ترقیاتی  زون کی ٹیم  حال ہی میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے یورپ گئی تھی ، اور جب غیر ملکی نمائندوں نے انہیں دیکھا تو ان کے پہلے الفاظ یہ تھے کہ "چینی زبان  کو دوبارہ سن کر بہت  اچھا لگتا ہے!"  بالآخر 13 بلین یوآن کی مجموعی سرمایہ کاری پر مبنی  منصوبے طے پا گئے ۔ ایسی بہت سی مثالیں موجود ہیں ۔  غیر ملکی کاروباری اداروں کے مسلسل سرمائے میں اضافہ  چینی مارکیٹ  اور  معاشی ترقی کے امکانات پر ان کمپنیوں کے  اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

غیر ملکی کمپنیوں کی اکثریت  کی نظر میں ، چین کی اقتصادی ترقی کی  توانائی اور مارکیٹ کی جدت طرازی کی رفتار نے دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی ہے۔ چین کی مسلسل اصلاحات و کھلے پن اور  سازگار کاروباری ماحول  کےقیام نے غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں کے لئے "مواقع کا دروازہ" کھول دیا ہے، اور زیادہ سے زیادہ غیر ملکی  کمپنیاں چینی مارکیٹ کا حصہ بننے  کے لئے پر اعتماد ہیں۔وہ سرمایہ کاری  کے مواقع سے بھر پور اس زمین پر  قدم رکھتے ہوئے پریقین ہیں کہ وہ چین کے تیزی سے ترقی پاتے کھلے پن اور اعلیٰ معیاری ترقی کے فوائد میں شریک ہیں.