امریکہ کی بالادستی پر مبنی چھپی ہوئی ذہنیت، سی ایم جی کا تبصرہ

2023/02/12 16:33:10
شیئر:

امریکہ کی جانب سے ایک شہری  غبارے پر حملے کے لیے جدید  فوجی طیاروں کے استعمال کے بعد وائٹ ہاؤس نے ایک اور اعلان کیا ہے کہ ایک امریکی لڑاکا طیارے نے الاسکا کے اوپر ہوا میں تیرتی ہوئی ایک 'نامعلوم چیز' کو مار گرایا ہے۔ 9 فروری کو امریکہ نے دعویٰ کیا تھا کہ چین "غبارے" کے ذریعے پانچ براعظموں کے 40 سے زائد ممالک کی نگرانی کر رہا ہے، لیکن حقیقت بات یہ ہے کہ امریکہ نے خود دنیا پر اپنا سیاہ ہاتھ بڑھایا ہوا ہے۔ سی آئی اے کے سابق ملازم سنوڈن نے امریکہ کے عالمی انٹیلی جنس نیٹ ورک کو بے نقاب کیا تھا  ،جس کے مطابق  2012 سے 2014 تک امریکہ نے میرکل سمیت متعدد  یورپی ممالک کے رہنماؤں اور اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کی جاسوسی بھی کی۔
امریکہ کی بالادستی کو صاف دیکھنےوالے ممالک کے  خلاف امریکہ  پابندیاں لگانے سمیت مختلف اقدامات اختیار کرتا ہے ۔شام اس کی ایک مثال ہے ۔ موجودہ ترکیہ میں آنے والے شدید زلزلے کے متاثرین کی امدادکے لیے بین الاقوامی ریسکیو کی پروازیں جاری رہی ہیں ،لیکن امریکی پابندیوں کی وجہ سے  بہت سے ممالک کے بین الاقوامی امدادی طیارے شام کے ہوائی اڈوں پر  نہیں اتر سکے  ۔ امریکی پابندیاں اس وقت شام میں زلزلہ متاثرین کی  امداد کے لیے بہت سی سنگین مشکلات پیدا کر رہی ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق 2000سے 2021 تک امریکہ کی جانب سے غیر ملکی پابندیوں میں 933 فیصد اضافہ ہوا۔ صرف ٹرمپ انتظامیہ نے مختلف ممالک پر 3900 سے زائد پابندیاں عائد کی ہیں جو ایک دن میں اوسطا 3 مرتبہ "پابندیاں"لگانے کے مترادف ہیں۔ امریکہ نے کم و بیش 40 ممالک پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جس سے دنیا کی تقریباً نصف آبادی متاثر ہوئی ہے۔ دوسری طرف  امریکہ نے اپنے قیام کے 240 سال سے زیادہ عرصے میں 93 فیصد سے زیادہ عرصہ جنگ میں گزارا۔ کتاب ' امریکی جارحیت ' میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ 190 سے زائد ممالک میں سے صرف تین نے امریکہ کے ساتھ جنگ نہیں لڑی یا فوجی مداخلت کا نشانہ نہیں بنا۔

تاریخ نے ثابت کر دیا ہے کہ امریکہ کی اس خطرناک پالیسی سے کوئی بھی ملک بچ نہیں پایا ۔ امریکی غنڈہ گردی کے سامنے  پیچھے ہٹ جانے سے اس دنیا میں امن حاصل نہیں ہو سکے گا۔ امن و سلامتی کے لئے تمام ممالک کو مل کر جد وجہد کرنا ہو گی۔