وبا کے خلاف چین کی تین سالہ جنگ کے بعد انسانی تاریخ کے ایک زبردست معجزے کی تخلیق کیسے ممکن ہوئی ؟

2023/02/18 16:29:02
شیئر:

کووڈ۱۹ کی وبا کے خلاف عالمی جنگ کو آج تین سال سے زائد ہو چکے ہیں۔گزشتہ تین سالوں کے دوران چین نے ہمیشہ لوگوں اور انسانی زندگیوں کو اولیت دینے کے اصول پر عمل کیا ہے، بدلتی صورتحال کے مطابق روک تھام اور کنٹرول کی پالیسیوں اور اقدامات کو بہتر اور ایڈجسٹ کیا ہے، وبا کی روک تھام اور کنٹرول اور معاشی و سماجی ترقی کو موثر طریقے سے مربوط کیا ہے، خطرناک وائرس کے وسیع پیمانے پر پھیلاو کو کامیابی سے روکا ہے، لوگوں کی زندگی  اور صحت کا مؤثر طریقے سے تحفظ کیا ہے، اور انسداد وبا کی  جنگ جیتنے کے لئے قیمتی مہلت فراہم کی ہے.

نومبر 2022 کے بعد سے چین نے وبا کی  روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات کو بہتر اور ایڈجسٹ کیا ہے، نسبتاً قلیل مدت میں وبائی صورتحال کی روک تھام اور کنٹرول میں مستحکم پیش رفت حاصل کی ہے، 200 ملین سے زیادہ افراد کی تشخیص اور اُن کا علاج معالجہ کیا گیا ہے، تقریباً آٹھ لاکھ شدید بیمار مریضوں کا مؤثر طریقے سے علاج کیا گیا ہے، اور دنیا میں اموات کی کم ترین شرح یقینی بنائی گئی ، یوں انسداد وبا  میں ایک بڑی اور فیصلہ کن فتح حاصل کی گئی  ہے، اور انسانی تہذیب کی تاریخ میں ایک معجزہ تخلیق کیا گیا  ہے .
2019 کے آخر سے لے کر 2020 کی پہلی ششماہی تک چین نے  بروقت اس وبا سے متعلق معلومات حاصل کیں اور فوراً ووہان میں "لاک ڈاؤن" کا بڑا فیصلہ کیا جس سے وائرس کے پھیلاؤ کو روکا گیا، ملک میں انسداد وبا  کی مجموعی صورتحال کو مستحکم کیا گیا اور لوگوں کی زندگیوں اور صحت کو لاحق نقصانات کو بھی  کم سے کم کیا گیا۔ 
چین نے فوری طور پر عالمی ادارہ صحت کو وبا کی اطلاع دی ، سب سے پہلے پیتھوجن کی نشاندہی کی ، وائرس جین سیکوئنس کو دنیا کے ساتھ شیئر کیا ، تشخیص اور علاج کا منصوبہ اور روک تھام اور کنٹرول پلان جاری کیا، عالمی برادری کو انسداد  وبا ،ویکسین اور ڈیٹیکشن ریجنٹ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے لیے سائنسی بنیاد فراہم کی۔

2020 کی پہلی ششماہی سے لے کر 2022 کے آخر تک  ، چین نے تیزی سے علاج کی ادویات اور ویکسین تیار کیں ، مختصر وقت میں دنیا کی سب سے بڑی مفت ویکسینیشن کو فروغ دیا ، اوردو سال سے زیادہ عرصے تک انفیکشن اور اموات کی شرح کو  دنیا میں نچلی ترین سطح پر رکھا ، اور اس کے ساتھ  معمول کے معاشی اور معاشرتی ترقی کے نظام کو  برقرار رکھا۔
عالمی ادارہ صحت کا اندازہ ہے کہ 2020 اور 2021 میں دنیا بھر میں تقریباً 15 ملین اموات براہ راست یا بالواسطہ طور پر وبائی مرض سے منسلک تھیں۔ ایک بڑی آبادی والے ملک کی حیثیت سے ، چین کے وبائی صورتحال کی روک تھام اور کنٹرول کے نتائج کو لاکھوں انسانی جانوں کے تحفظ کا ضامن قرار دیا جا سکتا ہے ، اور اس نے وبا کے خلاف انسانیت کی فتح میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ملکی سطح پر درپیش بے پناہ مشکلات کے باوجود چین نے ہمیشہ اس وبا کے خلاف عالمی جنگ کی مکمل حمایت کی ہے اور 153 ممالک اور 15 بین الاقوامی تنظیموں کو  بڑی تعداد میں انسداد وبا مواد فراہم کیا ہے۔ دنیا بھر میں 180 سے زائد ممالک اور خطوں اور 10 سے زائد بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ روک تھام اور کنٹرول، طبی علاج اور دیگر ٹیکنالوجیز کا اشتراک کیا۔ 37 انسداد وبا طبی ماہرین کی ٹیموں  کو 34 ممالک میں بھیجا ۔ 120 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو ویکسین کی 2.2 ارب سے زائد خوراکیں فراہم کیں ، یوں چین بیرونی دنیا کو ویکسین فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ دنیا بھر کے بہت سے ممالک نے چین کا شکریہ ادا کیا ہے۔

سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو نے 16 فروری، 2023 کو ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں نشاندہی کی گئی کہ چین میں انسداد وبا کا کام معمول کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، لیکن عالمی وبا اب بھی پھیل رہی ہے اور وائرس اب بھی تبدیل ہو رہا ہے. چین گزشتہ تین سالوں کے تجربات اور طریقوں کو مکمل بروئے کار لائے گا، صحت کی خدمات کے نظام کو مضبوط کرے گا، اور سخت محنت سے حاصل کردہ بڑی کامیابیوں کو مضبوطی سے مستحکم کرے گا. چین وبا کی نگرانی کو مضبوط کرے گا اور ابتدائی انتباہ کی صلاحیت کو  بلند کرےگا، وائرس میوٹیشن اور ویکسینیشن  کو فروغ دےگا ، طبی سامان کی پیداوار اور فراہمی کو مضبوط بنائےگا، صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں سائنسی اور تکنیکی تحقیق کا فروغ جاری رکھے گا۔