سیکیورٹی تصور پر فیصلہ سازی محض چند انفرادی ممالک کا اختیار نہیں، چینی وزیر خارجہ چھین کانگ

2023/02/21 15:25:25
شیئر:

21 تاریخ کو چین نے باضابطہ طور پر گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کا "کانسیپٹ پیپر "جاری کیا، جو گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے بنیادی تصورات اور اصولوں کی وضاحت کرتا ہے اور کلیدی تعاون اور پلیٹ فارم میکانزم کی سمت کو واضح کرتا ہے۔
"گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو: چین کا سلامتی کے مخمصے کا حل" کے موضوع پر اسی روز منعقدہ بلیو روم فورم میں وزیر خارجہ چھین کانگ نے کہا کہ کانسیپٹ پیپر عالمی امن کے تحفظ کے لئے چین کی ذمہ دارنہ رویے اور عالمی سلامتی کے تحفظ کے لئے اس کے پختہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ چین تمام فریقوں کے ساتھ سیکیورٹی منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے مناسب وقت پر گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کی ایک اعلی ٰ سطحی تقریب منعقد کرے گا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ مذکورہ پیپر  میں تعاون کے 20 اہم شعبوں کی فہرست پیش کی گئی ہے ، اس میں واضح اور ٹھوس  ایکشن پلان بھی موجود ہے ،جس  کا خلاصہ یوں کیا جاسکتا ہے: سیکیورٹی گورننس میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کی مضبوطی سے حمایت کی جائے، بڑی طاقتوں کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی رابطے کو فروغ دیا جائے، بالادستی اور غنڈہ گردی کی مخالفت کی جائے ،مکالمے کو فعال طور پر فروغ دیا جائے اور ہاٹ اسپاٹ مسائل کے پرامن حل کو فروغ دیا جائے، روایتی اور غیر روایتی سیکورٹی چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹا جائے، عالمی سلامتی کے نظم و نسق کے نظام اور صلاحیت سازی کو مسلسل مضبوط بنایا جائے۔
 چھین کانگ نے مزید کہا کہ سکیورٹی دنیا کے تمام ممالک کا حق ہے، نہ کہ ایک پیٹنٹ جو خاص طور پر مخصوص ممالک تک محدود ہے،انفرادی ممالک کو سیکیورٹی تصورات پر فیصلہ سازی کا حق حاصل نہیں ہے۔ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو دنیا کے لوگوں کے مفادات اور سلامتی  کا معاون ہے۔چین ہر اُس ملک کا خیرمقدم کرتا ہے جو گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو میں شامل ہونے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت چین دنیا کا واحد ملک ہے جس نے اپنے آئین میں "پرامن ترقی کے راستے پر قائم رہنا" کو شامل کیا ہے۔ اس سے قطع نظر کہ وہ مستقبل میں ترقی کی کسی بھی سطح پر پہنچ چکا ہو ، چین کبھی بھی بالادستی یا اپنے اثر و رسوخ کے دائرے کو وسعت دینے کی  کوشش نہیں کرے گا ، ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہوگا ، اور ہمیشہ عالمی امن کا محافظ رہے گا۔ چین ہر قسم کی بالادستی اور طاقت کی سیاست، سرد جنگ کی ذہنیت اور گروہی تصادم ، اپنے داخلی معاملات میں بیرونی قوتوں کی کسی بھی قسم کی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور قومی خودمختاری، سلامتی، ترقیاتی مفادات اور بین الاقوامی مساوات اور انصاف کا بھرپور تحفظ کرتا ہے۔