دنیا کا کوئی بھی ملک انسانی حقوق کا" جج" بننے کا اہل نہیں ، چینی وزیر خارجہ

2023/02/28 16:38:30
شیئر:

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا 52 واں اجلاس 27 فروری سے 4 اپریل تک جنیوامیں منعقد ہو رہا ہے۔ چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے 27 فروری کو انسانی حقوق کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے ویڈیو  خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ  کوئی بھی ملک انسانی حقوق کا "جج "بننے کا اہل نہیں اور انسانی حقوق دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دوسرے ممالک کی ترقی کو روکنے کا بہانہ نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کہا  کہ  انسانی حقوق کونسل کو  سیاسی کھیل اور دھڑے بازی  کی محاذ آرائی کی بجائے تعمیری بات چیت اور تعاون کا پلیٹ فارم بننا چاہیے ۔چھن گانگ نے  کہا کہ انسانی حقوق کی ترقی کے راستے کے آزادانہ انتخاب کے حوالے سے تمام ممالک کے حق کا احترام کیا جانا چاہئے۔ یکطرفہ تعزیری اقدامات بین الاقوامی قوانین  اور متعلقہ ممالک کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں اور انہیں فوری اور غیر مشروط طور پر ختم کیا جانا چاہئے۔ 
چینی وزیر خارجہ نےاس بات پر زور دیا کہ چین کی انسانی  حقوق کے شعبے میں تاریخی کامیابیوں کے حصول کی کلید یہ ہے کہ چین انسانی حقوق کی ترقی کی اس راہ پر گامزن ہے جو چین کے  قومی حالات کے مطابق ہے۔ فوکوشیما جوہری حادثے سے آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑ ے جانے کے جاپانی حکومت کے فیصلے کے بارے میں چھن گانگ نے کہا کہ یہ صرف جاپان کا معاملہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق عالمی ماحولیاتی تحفظ اور تمام ممالک میں لوگوں کی صحت  سے ہے۔ تمام ممالک کو جاپان پر زور دینا چاہیے کہ وہ بین الاقوامی برادری کے جائز خدشات کا سامنا کر تے ہوئے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور جوہری آلودہ پانی کے مسئلے سے کھلے، شفاف، سائنسی اور محفوظ طریقے سے نمٹے۔