افغان عبوری حکومت کے قائم مقام نائب وزیراعظم کی افغان اثاثے منجمد کرنے پر امریکہ پر تنقید

2023/03/02 10:14:59
شیئر:

یکم مارچ کو افغان عبوری انتظامیہ کے قائم مقام نائب وزیر اعظم عبدالغنی برادر نے افغان اثاثے منجمد کرنے پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ امریکہ نے افغانستان سے فوجی انخلا کے بعد اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
برادر نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے افغان عوام کے اثاثے منجمد کرنا غیر قانونی ہے۔ افغانستان کی عبوری حکومت کی وزارت اقتصادیات نے بھی افغانستان کے لیے امریکی امداد کی معطلی کو دوحہ امن معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا۔
29 فروری2020ء کو , امریکہ اور افغان طالبان نے قطر کے شہر دوحہ میں امن معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد افغانستان میں جاری جنگ کا خاتمہ تھا۔ اُس وقت امریکہ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ 135 دنوں کے اندر افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد 13 ہزار سے کم کر کے 8 ہزار 600 کر دے گا اور باقی امریکی اور نیٹو اتحادی افواج 14 ماہ کے اندر افغانستان سے نکل جائیں گی۔ اس کے جواب میں افغان طالبان نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے ارکان اور دیگر گروہوں کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے افغان سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔