سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات سے متعلق چینی وزارتِ خارجہ کا تبصرہ

2023/03/11 19:10:17
شیئر:

گیارہ مارچ کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نےسعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان اچھی ہمسائیگی پر مبنی  دوستانہ تعلقات کے فروغ کے لیے چین کی معاونت سے  ایک مثبت اقدام کیا گیا اور  تمام فریقین کی مشترکہ کوششوں سے بیجنگ میں ہونے والی بات چیت کے نمایاں نتائج برآمد ہوئےہیں ۔ فریقین نے تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے روڈ میپ اور ٹائم ٹیبل کو واضح کیا ہے ، دونوں فریقوں کے درمیان فالو اپ تعاون کی ٹھوس بنیاد رکھی گئی اور دونوں ممالک کے درمیان  تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز ہو اہے۔ سعودی عرب اور ایران نے بات چیت کی جس کے بعد ایک معاہدہ کیا گیا ہے جس نے  تضادات اور اختلافات کو حل کرنے اور بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اچھی ہمسائیگی اور دوستی کے حصول کی ایسی مثال قائم کی ہے جو علاقائی ممالک کو بیرونی مداخلت سے چھٹکارا حاصل کرنے اور اپنے مستقبل اور تقدیر کو اپنے ہاتھوں میں لینے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ فریقین نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد ،اصولوں اور داخلی معاملات میں عدم مداخلت اور بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے دیگر بنیادی اصولوں کی پاسداری کریں گے ۔چین اس عمل کی تعریف کرتا ہے اور اس پیش رفت پر مبارکباد دیتا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا  کہ مشرق وسطیٰ میں چین کے کوئی ذاتی مفادات نہیں ہیں، وہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے، یہاں جغرافیائی سیاسی مسابقت کی مخالفت کرتا ہے، نام نہاد "خلا" کو پر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا اور نہ ہی کسی قسم کی گروہ بندی میں شامل ہوگا۔ چین کا ہمیشہ سے یہ ماننا رہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کا مستقبل اس خطے کے ممالک کے ہاتھوں میں ہونا چاہیے اور چین نے ہمیشہ آزادانہ طور پر ترقی کا راستہ تلاش کرنے میں مشرق وسطیٰ کے عوام کی حمایت کی ہے ۔ چین ، مذاکرات اور مشاورت کے ذریعےاختلافات حل کرنے میں مشرق وسطیٰ کے ممالک کی مدد کرتا  ہے تاکہ خطے میں طویل مدتی امن و استحکام کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جا سکے۔ چین مشرق وسطیٰ میں سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے والا،ترقی اور خوشحالی میں شراکت دار ، اتحاد اور خود کو بہتر بنانے کے عمل کو ترویج دینے والا بننے کا خواہاں ہے۔  مشرق وسطیٰ میں امن و امان کے حصول میں چینی دانشمندی اپنا کردار ادا کرتی رہے گی، چین تجاویز پیش کرے گا اور ایک ذمہ دار ،بڑے ملک کی حیثیت سے چین کے کردار کو بروئے کار لائےگا۔