13 مارچ کو بیجنگ میں چین کی قومی عوامی کانگریس کا سالانہ اجلاس اختتام پذیر ہوا ۔
تیسری بار صدر منتخب ہونے والے شی جن پھنگ نے اختتامی اجلاس میں تقریر
کی۔
سب سے
پہلے انہوں نے این پی سی کے نمائندوں اور ملک بھر کے تمام نسلی گروہوں کے لوگوں کی
جانب سے ان پر اعتماد کرنے کاشکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا اعتماد ان
کے آگے بڑھنے کی سب سے بڑی قوت ہے اور ان پر عائد بھاری ذمہ داری بھی ہے۔ وہ آئین
کی روشنی میں اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے نبھائیں گے، ملک کی ضروریات کو اپنا مشن
سمجھیں گے، عوام کے مفادات کی خاطر اپنے فرائض پوری تندہی سے سر انجام دیں گے
اورعوامی نمائندوں اور تمام قومیتی گروہوں کی جانب سے ان پر جو اعتماد کیا گیا ہے
اس کو کبھی نہیں توڑیں گے ۔
شی جن پھنگ نے چین میں سب سے پہلےنچلی سطح
کے ویلیج پارٹی برانچ کے سیکرٹری کے طور پر فرائض سر انجام دیئے اس کے بعد کاؤنٹی
پارٹی کمیٹی کے سیکرٹری پھرمیونسپل پارٹی کمیٹی کے سیکرٹری اور پھر صوبائی پارٹی
کمیٹی کے سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور اس کے بعد وہ چین کے اعلیٰ رہنما
بنے ۔ انہوں نے ہمیشہ "عوام سے ، عوام کے لیے اور عوام پر بھروسہ کرنے" کے حکومتی
فلسفے پر عمل کیا ہے۔ چین کے سپریم لیڈر بننے کے بعد انہوں نے ایک بار کہا تھا: '
عوام نے مجھے اس مقام پر پہنچایا ہے اور میں ہمیشہ عوام کو اپنے دل میں اعلیٰ ترین
مقام پر رکھوں گا۔ "
مارچ
2019 میں اطالوی چیمبر آف ڈپٹیز کے اسپیکر فیکو نے دورہ اٹلی پر آنے والے چینی
صدر سے پوچھا تھا کہ 'جب آپ چین کے صدر منتخب ہوئے تو آپ کے تاثرات کیا تھے؟' صدر
شی جن پھنگ نے جواب دیا کہ اتنے بڑے ملک کی ذمہ داری بہت بھاری اور بہت مشکل ہوتی
ہے۔ میں اپنی ذات کو چھوڑ کر عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کی بھر پور کوشش کرتا
رہوں گا۔ میں خود کو چین کی ترقی کے لئے وقف کرنے کو تیار ہوں۔
مذکورہ تقریر
میں شی جن پھنگ نے تاریخی ذمہ داری کے بھرپور احساس کا اظہار کیا ۔کمیونسٹ پارٹی آف
چائنا کی قیادت میں سخت جدوجہد والے سفر کا جائزہ لینے کے بعد انہوں نے نشاندہی کی
کہ ایک صدی کی جدوجہد کے بعد چینی عوام اپنی تقدیر کے مالک بن گئے ہیں، چینی قوم نے
دوبارہ اپنے قدموں پر کھڑے ہونے سے لے کر خوشحال اور مضبوط بننے تک تاریخی
کامیابیاں حاصل کی ہیں ، چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ ایک ناقابل تردید
تاریخی دور میں داخل ہوگئی ہے۔
اپنی تقریر میں شی جن پھنگ نے ایک بار پھر
انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کے اپنے تصور کی وضاحت کی۔ انہوں
نے کہا کہ چین کی ترقی سے دنیا کو فائدہ پہنچتا ہے اور چین کی ترقی کو دنیا سے الگ
نہیں کیا جا سکتا۔ چین امن، ترقی، تعاون اور جیت جیت کے نتائج کا علم بلند رکھے
گا، ہمیشہ تاریخ کی درست سمت میں کھڑا رہے گا، حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرے گا،
تمام انسانیت کی مشترکہ اقدار پر عمل کرے گا، عالمی گورننس کے نظام کی اصلاح اور
تعمیر میں عملی طور پر حصہ لے گا، ایک کھلی عالمی معیشت کی تعمیر ،عالمی ترقیاتی
اقدامات اور عالمی سلامتی کے اقدامات پر عمل درآمد کو فروغ دے گا اور عالمی امن اور
ترقی میں مزید استحکام اور مثبت توانائی کا اضافہ کرے گا.