امریکی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ، ہائی سکول کے بعد کالجز میں تعلیم حاصل نہیں کر رہی ہے

2023/03/13 16:01:01
شیئر:

امریکہ میں ہر نوجوان طالب علم ، جو وبا کے دور میں کالج کی ڈگری کے لیے بے حد پر جوش تھا ، وبائی صورتِ حال نے ان کے بہت سے تصورات کو بالکل تبدیل کر کے رکھ دیا  ۔"ریموٹ لرننگ" کے ایک سال نے انہیں  اپنا راستہ بنانے کے لئے وقت اور اعتماد  دیا بہت سے نوجوانوں  نے فی گھنٹہ ملازمتوں یا کیریئر کی طرف رخ کیا ہے جن کے لئے ڈگری کی ضرورت نہیں ہے ، جبکہ دوسروں کو زیادہ ٹیوشن اور تعلیمی  قرض  کے مسائل نے  روک دیا ۔

نیشنل اسٹوڈنٹ کلیئرنگ ہاؤس کے اعداد و شمار کے مطابق 2019 سے 2022 تک ملک بھر میں انڈر گریجویٹ کالجوں میں داخلے میں 8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ امریکی بیورو آف لیبر اسٹیٹسٹکس کے مطابق 2018 کے بعد سے کالجوں میں تعلیم حاصل کرنے والوں کی شرح میں کمی ریکارڈ میں سب سے زیادہ ہے ۔ ریاست آرکنساس میں کالج جانے والے نئے ہائی اسکول گریجویٹس کی تعداد 49٪ سے گھٹ کر 42٪ ہوگئی۔ کینٹکی میں بھی 54 فیصد  کمی دیکھی گئی ۔انڈیانا میں 2015 سے 2020 تک 12 پوائنٹس کی کمی آئی ہے ۔اس سے بھی زیادہ خطرناک اعداد و شمار سیاہ فام، ہسپانوی اور کم آمدنی والے طالب علموں کے ہیں، جنہوں نے کئی ریاستوں میں سب سے زیادہ کمی دیکھی۔ ٹینیسی کی 2021 کی کلاس میں ، صرف 35٪ ہسپانوی گریجویٹس اور 44٪ سیاہ فام گریجویٹس نے کالج میں داخلہ لیا ، اس کے مقابلے میں ان کے سفید فام ساتھیوں کی تعداد  58٪ فی صد ہے۔

ملک کے طالب علموں کے قرضوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہ مسئلہ نوجوانوں کے لیے اس وقت بڑھ گیا  جب صدر جو بائیڈن بڑے پیمانے پر قرضوں کو منسوخ کرنے پر زور دیا تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے اسے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ملازمتوں تک آسان رسائی، تعلیمی قرض کے حوالے سے تحفظات نے نوجوانوں کے لیے کالج سے زیادہ روزگار کو پرکشش بنا دیا ہے ۔لیکن کم کالج گریجویٹس ہیلتھ کیئر سے لے  کر انفارمیشن ٹیکنالوجی تک کے شعبوں میں مزدوروں کی کمی کو بدتر کرسکتے ہیں اور ایک نئے بحران کا سبب بن سکتے ہیں ۔