ایٹمی آلودگی کے خطرے کو تمام بنی نوع انسان تک منتقل کرنے کی جاپان کی کوشش یقینی طور پر کسی ذمہ دار ملک کا طرز عمل نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ

2023/03/15 10:24:52
شیئر:

 وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے 14 تاریخ کو کہا کہ جاپانی حکومت نے ایٹمی آلودگی کے خطرے کو تمام بنی نوع انسان تک منتقل کرنے کی کوشش میں جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کے منصوبےپر اصرار کیا ہے۔یہ کسی ذمہ دار ریاست کا عمل نہیں ہے، اور یہ جاپان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے خلاف ہے۔
فوکوشیما میں خارج ہونے والا 1.3 ملین ٹن سے زیادہ پانی جوہری آلودہ  ہے، جس میں 60 سے زائد اقسام کے تابکار مادے شامل ہیں۔  سمندر میں خارج ہونے کے بعد، جب یہ آلودہ  پانی اگلی چند دہائیوں تک عالمی سمندروں میں پھیل جائے گا تو اس سے عالمی سمندری ماحول اور انسانی صحت کو ناقابل تسخیر نقصان پہنچے گا۔ 
وانگ وین بین نے کہا کہ چینی اور روسی پیشہ ورانہ محکموں نے تکنیکی نقطہ نظر سے دو بار جاپان کو "سوالات کی مشترکہ فہرست" اٹھائی، لیکن جاپانی فریق نے کوئی خاطر خواہ اور قابل اعتبار جواب نہیں دیا۔ نیوزی لینڈ کی یونیورسٹی آف آکلینڈ کے ماہر عمرانیات کارلی برچ نے کہا کہ بحرالکاہل کے علاقے کے لوگوں کو صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول میں رہنے کا بنیادی حق حاصل ہے۔ جاپانی حکومت کی جانب سے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کے منصوبے پر عمل بحرالکاہل کے ممالک کی خودمختاری اور خود ارادیت کے حقوق کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔
وانگ وین بین نے کہا کہ جاپانی گھریلو میڈیا نے تبصرہ کیا کہ جاپانی فریق نے ایک "شارٹ کٹ" کا انتخاب کیا جو کامل سائنسی اور پیشہ ورانہ بات چیت کی عدم موجودگی اور عوام کے ساتھ ناکافی رابطے  میں معاشی مفادات کو اولیت دیتا ہے۔ جاپان میں رائے شماری سے پتہ چلتا ہے کہ 43 فیصد عوام  جوہری  آلودہ پانی کےسمندر میں   اخراج کی مخالفت کرتے ہیں، اور 90 فیصد سے زیادہ کا خیال ہے کہ سمندر میں اخراج منفی اثرات کا باعث بنے گا۔
 
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فوکوشیما کے ایٹمی آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنا جاپان کا نجی معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ سمندری ماحول اور انسانی صحت سے متعلق ایک بڑا واقعہ ہے۔ ہم ایک بار پھر جاپانی فریق پر زور دیتے ہیں کہ وہ تمام فریقوں کی مناسب   تشویش  کا احترام کرے، اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو  پورا کرے،  بین الاقوامی نگرانی کو قبول کرے، اور جوہری آلودہ پانی کے مسلے  کو سائنسی، کھلے، شفاف اور محفوظ طریقے سے نمٹایا جائے  ۔ پڑوسی ممالک اور متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مکمل مشاورت اور معاہدے تک پہنچنے سے پہلے، جاپانی فریق کو اجازت کے بغیر جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کا آغاز نہیں کرنا چاہیے۔