چینی مسلح افواج فعال طور پر اپنی قومی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرتی ہیں اور عالمی امن کا بھرپورتحفظ کرتی ہیں،چینی وزارتِ دفاع

2023/03/16 17:07:13
شیئر:

16 مارچ کو وزارت دفاع کے ایک پریس کانفرنس میں سوال کیا گیا کہ امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چین نے کئی ممالک کے طیاروں اور بحری جہازوں کو 'ہراساں' کیا ہے۔ امریکا، فلپائن، آسٹریلیا اور جاپان سمیت اپنے اتحادیوں کے ساتھ دوطرفہ اور کثیر الجہت تعاون کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے تاکہ بین الاقوامی سمندری اور فضائی راستوں کو کھلا رکھا جا سکے۔ اس حوالے سے چین کا کیا کہنا ہے؟
 وزارت دفاع کے ترجمان سینئر کرنل ٹین کھہ فی نے کہا  کہ ہم امریکا کے اس بیان کی شدید مخالفت کرتے ہیں، "نئے دور میں چین کا قومی دفاع" کے وائٹ پیپر میں واضح طور پر نشاندہی کی گئی ہے کہ  بین الاقوامی قوانین کے مطابق تمام ممالک کو جہاز رانی اور اوورفلائٹ کی جو  آزادی حاصل ہے، چین اس کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ چین کی مسلح افواج غیر ملکی افواج کے ساتھ سمندر اور فضا میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آنے کو قوانین اور ضوابط کے مطابق سنبھالتی ہیں اور ہمیشہ عالمی امن کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط قوت رہی ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ امن و سلامتی کے معاملے پر اپنی فوجی بالادستی کے بل بوتے پر امریکا نے دنیا کے مختلف حصوں میں جبرو تسلط، ناکہ بندی اور جنگ مسلط کی ہے، "چھوٹے گروہ"  تشکیل دیے اور محاذ آرائی کو ہوا دی ہے، جو عالمی اور علاقائی امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔