امریکہ اپنے انسانی حقوق کے معاملات کو دیکھنے کے لئے ٹیلی سکوپ کا استعمال کرتا ہے، لیکن دوسرے ممالک میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے میگنفائنگ گلاس کا استعمال کرتا ہے، وزات خارجہ

2023/03/17 10:02:03
شیئر:

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے 16 تاریخ کو کہا  کہ امریکہ اپنے انسانی حقوق کے معاملات کو دیکھنے کے لیے دوربین کا استعمال کرتا ہے لیکن دوسرے ممالک کی انسانی حقوق کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے میگنفائنگ گلاس استعمال کرتا ہے۔ اسی روز باقاعدہ پریس کانفرنس میں ایک رپورٹر نے پوچھا: رپورٹس کے مطابق، ایف بی آئی کے حال ہی میں جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں نفرت انگیز جرائم کی تعداد 2020 کے 8،120 سے بڑھ کر 2021 میں 9،065 ہوگئی، اور متاثرین کی تعداد 12،411 تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 11.6 فیصد زیادہ ہے، اور "ریکارڈ بلند سطح" پر پہنچ گئی ہے۔ ان میں سے 64.5 فیصد کو  نسلی  بنیاد پر نشانہ بنایا گیا۔ چین کا اس بارے میں کیا تبصرہ ہے؟
وانگ وین بین نے کہا کہ یہ اعداد و شمار حیران کن ہیں۔ نفرت پر مبنی جرائم کی بڑھتی ہوئی تعداد امریکہ میں منظم نسل پرستی اور انسانی حقوق کی صورت حال کی صرف ایک جھلک  ہے۔انہوں نے کہا کہ درحقیقت امریکہ میں، جو نام نہاد "تمام انسانوں کی برابری "پر یقین رکھتا ہے، وہاں سفید فام بالادستی اور غیر ملکیوں سے نفرت آج تک پھیل رہی ہے، اور مقامی لوگوں، افریقی امریکیوں، ایشیائیوں، لاطینیوں اور  مسلمانوں وغیرہ سمیت مختلف نسلی اقلیتوں کو طویل عرصے سے وسیع پیمانے پر اور منظم امتیازکا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ امریکہ میں ایشیائی باشندوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں 2020 کے مقابلے میں 2021 میں 339 فیصد اضافہ ہوا۔ 
وانگ وین بین نے کہا کہ امریکی حکومت کو خود کو 'انسانی حقوق کا استاد' بنانے اور انسانی حقوق کے بہانے چین سمیت دیگر ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت کی بجائے اپنی صورت حال پر توجہ دینی چاہیے۔