شی جن پھنگ کا دورہ روس دوستی، امن اور تعاون پر مبنی دورہ ہوگا

2023/03/19 20:10:18
شیئر:

 


روسی صدر  پیوٹن کی دعوت پر چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ بیس تا بائیس مارچ روس کا سرکاری دورہ کریں گے۔ یہ چین کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد شی جن پھنگ کا پہلا غیرملکی دورہ ہے جوکہ دوستی، تعاون اور امن پر مبنی دورہ ہوگا۔ یہ دورہ چین اور روس کے درمیان نئے عہد میں جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کے لئے رہنمائی فراہم کرےگا۔
مارچ 2013میں صدر منتخب ہونے کے بعد شی جن پھنگ نے اپنے غیرملکی دورے کے لئے روس ہی کا انتخاب  کیا تھا اور یہ شی جن پھنگ اور پیوٹن کی پہلی ملاقات تھی۔ گزشتہ دس سالوں میں شی جن پھنگ اور پیوٹن کے درمیان چالیس سے زائد بار ملاقاتیں ہوئیں۔ موجودہ دورہ شی جن پھنگ کے لئے روس کا نواں دورہ ہوگا۔ چین کی وزارت خارجہ کے مطابق دورے کے دوران شی جن پھنگ پیوٹن کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے اہم بین الاقوامی اورعلاقائی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے تاکہ فریقین کے درمیان اسٹرٹیجک اشتراک اورٹھوس تعاون نیز دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دورہ روس کے دوران چین اور روس بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور یورایشیاء اکنامک لیگ کو مربوط کرنے کو فروغ دیں گے۔ رواں سال چین میں  جدیدسوشلسٹ ملک کی ہمہ گیر تعمیر کے نئے سفرکے آغاز کا سال ہے۔ چین اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے اعلی معیار کے کھلے پن کو توسیع دےگا اور ترقی کا نیا ڈھانچہ تشکیل دےگا۔یقین ہے کہ یہ روس سمیت دنیا کے دوسرے ممالک کے لئے نئے مواقع فراہم کرےگا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک اور بڑے ممالک کے طور پر چین اور روس کے درمیان تعلقات کے اثر و رسوخ دو طرفہ دائرے سے آگے بڑھ چکے ہیں۔ اس وقت یوکرین بحران پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ رواں سال فروری میں چین نے یوکرین بحران کے سیاسی حل کے لئے چین کا موقف نامی دستاویز جاری کی، جسے روس نے مثبت طور پر دیکھا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ون بین نے کہا کہ صدر شی کا دورہ روس امن کے لئے سفر ہوگا۔ چین یوکرین کے معاملے میں منصفانہ موقف پرقائم رہتے ہوئے امن مذاکرات کے لئے اپنا تعمیری کردار ادا کرےگا۔
وانگ ون بین کا کہنا ہے کہ صدر شی جن پھنگ اس دفعہ امن کے لئے روس جا رہے ہیں۔ یوکرین کے معاملے میں چین ہمیشہ امن اور گفتگو کے لئے کھڑا ہے۔چین ہمیشہ سمجھتا ہے کہ سیاسی بات چیت تنازعے کے حل کا واحد راستہ ہے۔ تنازعے کو ہوا دینے ، یک طرفہ پابندی لگانے اور دباو ڈالنے سے تنازعہ مزید پیچیدہ ہو سکتا ہے اور کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے جو دنیا کے دیگرممالک کے مفاد میں نہیں ہوگا۔چین یوکرین کے معاملے کے سیاسی حل کے لئے اپنا تعمیری کردار ادا کرتا رہےگا۔