روس اور چین کے تعلقات مستقبل کے لئے شراکت داری، روسی صدر

2023/03/20 17:11:48
شیئر:

چینی صدر شی جن پھنگ کے روس کے سرکاری دورے کے موقع پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے 20 مارچ کو چین کے اخبار  پیپلز ڈیلی میں "روس اور چین کے تعلقات، مستقبل کے لئے شراکت داری" کے عنوان سے ایک مضمون شائع کیا۔

 پیوٹن نے کہا کہ یہ دورہ بہت اہمیت کا حامل ہے اور ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ روس اور چین کی شراکت داری خاص ہے اور ہمیشہ باہمی اعتماد اور ایک دوسرے کی خودمختاری اور مفادات کے احترام پر مبنی رہی ہے۔ روس اس دورے سے بہت پر امید ہے اور بے شک اس دورے سےروس اور چین کے دوطرفہ تعاون کو نئی اور طاقتور قوت محرکہ ملے گی۔ پیوٹن کا کہنا ہے کہ  گزشتہ ایک دہائی کے دوران دونوں ممالک اور عوام کے فائدے کے لیے روس اور چین کی دوستی مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات حیرت انگیز طور پر آگے بڑھ رہے ہیں اور تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں اور مضبوطی کے ساتھ مستحکم ہو رہے ہیں۔ پیوٹن نے کہا کہ روس چین  تعلقات سرد جنگ کے فوجی اور سیاسی اتحادوں سے بالاتر ہیں،جن میں کوئی رہنما اور پیروکار نہیں ہے ،اور  ان تعلقات کی کوئی سرحد یا ممنوعہ علاقے نہیں ہیں۔ 2022 تک روس چین دو طرفہ تجارت کا حجم پہلے ہی دوگنا ہو کر 185 بلین ڈالر تک پہنچ چکاہے جو ایک تاریخی ریکارڈہے۔ یقین ہےکہ میں نے صدر شی جن پھنگ کے ساتھ تجارت کو 200 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جو ہدف مقرر کیا تھا وہ 2024 کے بجائے اس سال حاصل ہوجائے گا۔ اہم بات یہ ہے کہ دوطرفہ تجارت میں چین اور روس کی  کرنسی کے استعمال نے ہمارے تعلقات کو مزید خود مختار بنا دیا ہے۔ دونوں ممالک کے مشترکہ طویل مدتی منصوبوں پر کامیابی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ اس وقت جب لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے والے وبائی امراض کی روک تھام کے تمام اقدامات اٹھا لئے گئے ہیں، تو یہ ضروری ہے کہ جلد از جلد عوام کے درمیان  ثقافتی اور سیاحتی  تبادلوں کو فروغ دیا جائے تاکہ روس-چین شراکت داری کی سماجی بنیاد کو مستحکم کیا جا سکے.

پیوٹن نے کہا کہ روس اور چین ہمیشہ علاقائی اور عالمی سلامتی کے  ایسےنظام کی تعمیر کے لیے پرعزم رہے ہیں جو مساوی، کھلا اور جامع ہو اور کسی تیسرے ملک کے خلاف نہ ہو۔ ہم چین کے گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو کے تعمیری کردار کو سراہتے ہیں۔ ہم یوکرین کے مسئلے پر  چین کے متوازن موقف کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور بحران کے حل میں تعمیری کردار ادا کرنے کی چین کی  خواہش  کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ہم  روس یوکرین بحران کے سیاسی اور سفارتی حل کے لیے تیار ہے۔