شی جن پھنگ کی روسی وزیر اعظم میشوسٹن سے ملاقات

2023/03/21 21:51:39
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق 21 مارچ کی صبح چینی صدر شی جن پھنگ نے روسی فیڈریشن کی سرکاری عمارت میں روسی وزیر اعظم میشوسٹن سے ملاقات کی۔انہوں نے نشاندہی کی کہ چین کی نئی حکومت چین اور روس کے درمیان تعاون کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو اہمیت دیتی ہے اور دونوں حکومتوں کے وزرائے اعظم کے درمیان مقررہ ملاقاتوں جیسے دوطرفہ تبادلوں کے ذریعے روس کے ساتھ مزید نئے نتائج حاصل کرنے کی خواہش مند ہے۔ شی جن پنگ نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ سال سے ایک پیچیدہ بیرونی ماحول کا سامنا کرتے ہوئے چین اور روس کے درمیان جامع اور عملی تعاون کا عمدہ رجحان برقرار رکھا گیاہے۔ چین مسلسل 13 سال سے روس کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے۔ چین "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر اور یوریشین اکنامک یونین کے ساتھ  تعاون کو بہت اہمیت دیتا ہے ، اور چین اور یوریشین اکنامک یونین کے مابین اقتصادی اور تجارتی تعاون کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد کے لئے روس اور اتحاد کے دیگر ممالک کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے۔

روسی وزیر اعظم میشوسٹن نے کہا کہ آج میں نے روسی حکومت کے تقریبا تمام اہم کابینہ ارکان کے ہمراہ صدر شی جن پھنگ سے ملاقات کی اور صدر شی جن پھنگ کے روس کے سرکاری دورے کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔ روس اور چین کے تعلقات کی ترقی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اور روس اور چین کے وزرائے اعظم کے درمیان مقررہ ملاقاتوں کا طریقہ کار دنیا میں منفرد مقام رکھتا ہے۔ روس چین کی نئی حکومت کے ساتھ قریبی تعاون کرتے ہوئے دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کا خواہاں ہے۔ روس چین کے ساتھ سرمایہ کاری اور تجارت، توانائی، قدرتی گیس، جوہری توانائی کے پرامن استعمال، ایرو اسپیس، سائنسی اور تکنیکی تخلیقات، سرحد پار نقل و حمل اور لاجسٹکس کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے اور امید ہےکہ فریقین ثقافت، نوجوانوں، کھیلوں اور دیگر انسانی و ثقافتی شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو مزید مستحکم کریں گے۔

چائی چی، وانگ ای، چھن گانگ اور روسی وفاقی حکومت کے سات نائب وزرائے اعظم نے ملاقات میں شرکت کی۔