صدر شی جن پھنگ کے دورہ روس کے بارے میں وزیر خارجہ چھن گانگ کی پریس بریفنگ

2023/03/23 10:30:28
شیئر:

چینی صدر شی جن پھنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی دعوت پر 20 سے 22 مارچ تک روس کا سرکاری دورہ کیا۔ دورے کے اختتام پر اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ چھن گانگ نے  دورے کے بارے میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دو اجلاسوں کے اختتام کے فورا بعد صدر شی جن پھنگ نے روس کا سرکاری دورہ کیا ۔یہ دورہ ایک پیچیدہ پس منظر ، بھرپور معنی اور کامیاب نتائج کے ساتھ ایک خاص وقت پر کیا گیا تھا ، جس پر  بین الاقوامی رائے عامہ نے پوری توجہ دی ۔ اس دورے کو عالمی جغرافیائی سیاست میں ایک دور رس واقعہ خیال کیا جا رہا ہے، جس نے چین کا بین الاقوامی تشخص "امن کے معمار" کے طور پر پیش کیا ہے اور ایک بڑے ملک کے طور پر چین کے کردار اور ذمہ داری کو اجاگر کیا  ہے۔  اس دورے سے پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال میں مزید استحکام آئے گا،بین الاقوامی تعلقات میں  کثیر قطبی دنیا کی تشکیل اور جمہوریت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
اس دورے کی اہمیت کے بارے میں چھن گانگ نے تین نکات کا تذکرہ کیا ۔ 
اول، خودمختاری اور خود ارادیت کو برقرار رکھنا اور بین الاقوامی عدل و انصاف کا تحفظ کرنا۔
بڑی عالمی طاقت اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے، چین اور روس کے تعلقات کس طرح ترقی کرتے ہیں اس کا تعلق عالمی تزویراتی استحکام و سلامتی اور مستقبل میں عالمی  ارتقاء سے ہے۔ بین الاقوامی صورتحال جتنی پیچیدہ ہوگی، چین اور روس کے درمیان رابطے اور تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت اتنی ہی نمایاں ہوگی۔
دوسرا، اچھی ہمسائیگی و باہمی اعتماد پر قائم رہنا اور چین روس تعلقات کا خاکہ تیار کرنا۔
 آج چین اور روس کے تعلقات جس مقام پر ہیں ان کی ایک گہری تاریخی منطق ہے۔ چین اور روس ایک دوسرے کے سب سے بڑے ہمسائے ہیں اور چین اور روس کے تعلقات کسی تیسرے فریق کے خلاف نہیں ہیں۔دونوں ممالک محاذ آرائی نہ کرنے یا کسی کو نشانہ نہ بنانے کے اصول پر قائم ہیں ،باہمی احترام اور باہمی اعتماد کی پاسداری کرتے ہیں، نہ صرف ایک دوسرے  کی ترقی اور احیا کو فروغ دیتے ہیں، بلکہ بین الاقوامی انصاف اور مساوات کے تحفظ کی کوشش کرتے ہیں، اوربڑے ممالک کے تعلقات کی ایک نئی قسم کا نمونہ تشکیل دیتے ہیں.
تیسرا، امن قائم کرنے اور مذاکرات کو فروغ دینے میں بڑے ممالک کی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا۔
یوکرین بحران کے آغاز کے بعد سے چین نے ہمیشہ حقائق پر مبنی اور منصفانہ موقف پر عمل کیا ہے ،امن پر آمادہ کرنے اور بات چیت کو فروغ دینے کے لیے مستعدی کے ساتھ عملی کام کیا ہے۔اس کردار کو بین الاقوامی برادری نے سمجھا اور تسلیم کیا ہے۔
چھن گانگ کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پھنگ کا یہ دورہ دوستی، تعاون اور امن کاتاریخی سفر  اور شی جن پھنگ کے سفارتی تصور کا ایک اور کامیاب عمل ہے۔