22 مارچ کو پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبہ سندھ کے علاقے تھر میں تھر کول
فیلڈ بلاک 1 کے کوئلے سے بجلی کے انضمام کے منصوبے کی کمیشننگ تقریب سے خطاب کرتے
ہوئے کہا کہ چین -پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے نتائج پاکستان میں اپنے عروج
پر ہیں۔
شہباز شریف نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی تعمیر کے لیے
بھرپور تعاون پر چین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے پاور
سٹیشن سے پیدا ہونے والی بجلی پاکستان کے تمام حصوں میں منتقل کی جائے گی، پاکستان
کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی میں بجلی کی قوت فراہم کی جائے گی ۔
پاکستانی وزیر
خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطحی
عملی تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر
پاکستان میں صنعت کاری کے فروغ کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔
پاکستان میں چینی
سفارت خانے کے عبوری چارج ڈی افیئرز پانگ چھون شو نے کہا کہ رواں سال نہ صرف "دی
بیلٹ اینڈ روڈ" انیشیٹو کی مشترکہ تعمیر کی 10ویں سالگرہ ہے بلکہ اس انیشیٹو کے
اہم پائلٹ پروجیکٹ ،چین- پاکستان اقتصادی راہداری کے آغاز کی 10ویں سالگرہ بھی ہے
جس نے پاکستان کی صنعت کاری، جدیدیت اور انٹرکنکشن کی اچھی بنیاد رکھی ہے۔