لاطینی امریکہ، وسائل کی ترقی اور استعمال میں امریکی مداخلت کی اجازت نہیں دے گا ، بولیویا کے صدر

2023/03/25 17:02:21
شیئر:

24  تاریخ کو   بولیویا کی وزارت خارجہ نے ایک پیغام جاری کیا، جس میں لیتھیم وسائل پیدا کرنے والے لاطینی امریکی ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بولیوین صدر کی  اپیل  کے جواب میں لیتھیم  پیدا کرنے والے ممالک کے لیے "لیتھیم پیک" کی تشکیل میں تیزی لانے کے لئے مل کر کام کریں۔
اطلاعات کے مطابق بولیویا کے صدر لوئس آرکے نے 23  تاریخ کو ایک بیان میں امریکی  جنوبی  کمانڈ کی کمانڈر لورا رچرڈسن کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں بین الاقوامی تعاون کے ذریعے لیتھیم کی کھدائی کی پالیسی پر  بولیویا اور دیگر لاطینی امریکی ممالک پر الزام عائد کیا ہے ۔ صدر نے  زور دیتے ہوئے کہا کہ لاطینی امریکہ امریکہ کا " بیک یارڈ  " نہیں ہے، اور لیتھیم وسائل کی کھدائی اور اس کا استعمال متعلقہ ممالک کی خودمختاری سے وابستہ معاملہ ہے جس میں بیرونی مداخلت کی اجازت نہیں  دی جائے گی ۔ بولیویا کے صدر  آرکے نے چلی ، ارجنٹائن  پیرو اور دیگر بڑے لیتھیم ذخائر  والے ممالک پر زور دیا کہ وہ کثیر الجہتی میکانزم کے تحت  پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم کی طرح  لاطینی امریکی ممالک کی قیادت میں لیتھیم پروڈیوسر زتنظیم  قائم کریں ۔ 
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے  لاطینی امریکہ اور کیریبین کے اقتصادی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوبی امریکہ میں بولیویا، چلی اور ارجنٹائن  سمیت  تین ممالک میں  دنیا کے مصدقہ لیتھیم ذخائر کا 56 فیصد  موجود ہے ۔