ماہرین کا ہر جمہوری ماڈل کے احترام پر زور

2023/03/28 16:39:52
شیئر:

حال ہی میں بیجنگ میں منعقدہ دوسرے بین الاقوامی فورم "جمہوریت: تمام انسانیت کے لئے مشترکہ اقدار" میں شریک ماہرین کا عام طور پر یہی خیال رہا کہ جمہوریت کی کئی اقسام ہیں، اور کوئی ملک جمہوری ہے یا نہیں اس کا فیصلہ اس کے اپنے عوام کو کرنا چاہئے۔رائل کمبوڈین اکیڈمی آف سائنسز میں انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے ڈائریکٹر کن پیا نے کہا کہ جمہوریت کی کوئی ایک شکل نہیں ہے، یہ ایک سائز کا ماڈل نہیں ہے اور کوئی بھی ملک جمہوریت کی شکل پر اجارہ داری نہیں کر سکتا۔
 سابق رکن پارلیمنٹ اور برٹش ورکرز پارٹی کے رہنما جارج گیلووے نے کہا کہ مغربی جمہوریت  کھوکھلی ہے اور اس میں حقیقی مواد کا فقدان ہے۔ امریکہ میں لاکھوں لوگوں کے پاس ہیلتھ انشورنس نہیں ہے، لیکن وہ اب بھی انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں۔ جمہوریت پر عمل کرنے کے عمل میں چین نے اپنے عوام کو غربت سے نکالا ہے جبکہ مغربی جمہوریت نے لوگوں کو دوبارہ غربت میں دھکیل دیا ہے۔
 بلیک ایجنڈا رپورٹ کی ایڈیٹر ان چیف مارگریٹ کمبرلے نے مغربی طرز  جمہوریت پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا لفظی مطلب یہ ہے کہ عوام حاکم ہیں۔ ایسے ملک کو جمہوری نہیں کہا جا سکتا جہاں منتخب نمائندے عوام کے سامنے جوابدہ نہ ہوں۔ کچھ بڑے ممالک جو خود کو "جمہوریت" کہتے ہیں وہ دوسرے ممالک کو ان کے جمہوری حقوق سے محروم کرتے ہیں اور کچھ مغربی ممالک پراکسی جنگوں، بغاوتوں اور معاشی پابندیوں کے ذریعے دوسرے ممالک کے جمہوری عمل میں مداخلت کرتے ہیں۔