شام کے وزیر خارجہ کا ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد مصر کا پہلا دورہ

2023/04/02 16:00:04
شیئر:

یکم اپریل کو مصر کے وزیر خارجہ سامح حسن شکری اور شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں دو طرفہ مذاکرات کیے۔ سنہ 2011 میں شامی بحران کے آغاز کے بعد  سے کسی شامی وزیر خارجہ کا مصر کا یہ پہلا دورہ ہے۔
اسی روز دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے باہمی تعلقات کے فروغ اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ مصر کے وزیر خارجہ شکری نے کہا ہے کہ مصر شام کے بحران کے جامع سیاسی حل تک پہنچنے اور جلد از جلد شامی قومی مصالحت کے حصول کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا رہے گا۔ شام کے وزیر خارجہ مقداد نے اس سال فروری میں شام میں آنے والے زلزلے کے بعد انسانی امداد پر مصر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ مزید عرب ممالک شام کے ساتھ مل کر شام کو بحران پر قابو پانے اور عرب  لیگ  میں واپس آنے میں مدد دیں گے۔
سنہ 2011 میں شام کا بحران شروع ہونے کے بعد امریکہ کی سربراہی میں مغربی ممالک نے شام پر سفارتی تنہائی اور اقتصادی پابندیاں عائد  کی تھیں ۔ عرب  لیگ نے شام کی رکنیت معطل کر دی اور مصر اور دیگر عرب ممالک نے شام کے ساتھ سفارتی تعلقات کم یا منقطع کر دیے تھے ۔
تاہم حالیہ برسوں میں شام کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خواہاں عرب ممالک کی آواز یں بلند ہوتی جا رہی ہیں اور متحدہ عرب امارات، مصر، لبنان اور دیگر ممالک نے عرب لیگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام کی رکنیت بحال کرے، شام میں سفارت خانے کھولے یا شام کے ساتھ سرحدی گزرگاہوں کو دوبارہ کھولے اور شام کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کرے ۔
رواں سال فروری میں شام میں آنے والے زلزلے کے بعد متعدد عرب ممالک نے شام کے لئے  مدد کا ہاتھ بڑھایا اور امدادی سامان عطیہ کیا۔ 27 فروری کو مصر کے وزیر خارجہ شکری نے شام کا دورہ کیا تھا  اور دمشق میں شامی صدر بشار الاسد سے ملاقات کی تھی۔