تائیوان سے متعلق امریکی" سیاسی تماشے" کا بھرپور جواب دیا جائے گا،سی ایم جی کا تبصرہ

2023/04/06 10:12:41
شیئر:

چھ اپریل کو چین کے علاقے تائیوان کی رہنما سائی اینگ وین نے امریکہ کے راستے "ٹرانزٹ ٹرپ"  کے دوران امریکی اسپیکر کیون میکارتھی سے ملاقات کی جس سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی" تائیوان کی علیحدگی"کی کوششوں میں امریکی حمایت کی طلب گار ہے جب کہ امریکہ کے کچھ سیاستدان چین پر دباؤ ڈالنے کے لیے تائیوان کو آلہ بنا رہے ہیں۔اور یہی آبنائے تائیوان میں کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔
ایک چین کا اصول عالمی برادری کا عوامی اتفاق رائے ہے اور  بین الاقوامی تعلقات کا تسلیم شدہ بنیادی اصول ہے۔امریکہ سمیت 182 ممالک نے  ایک چین کے اصول کی بنیاد پر چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔بائیڈن حکومت نے بھی کئی مرتبہ  "تائیوان کی علیحدگی "،"دو چین" ،"ایک چین ایک تائیوان"کی حمایت نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔تاہم امریکہ کا عمل اُس کے بیانات سے متصادم ہے۔امریکی اسپیکر کی جانب سے سائی اینگ وین سے ملاقات امریکی وعدے کی سنگین خلاف ورزی ہے جو آبنائے تائیوان کے امن و امان،چین امریکہ تعلقات اور بین الاقوامی نظم و نسق کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔
درحقیقت ، اس سیاسی تماشے کے پیچھے دونوں اطراف کے اپنے اپنے ذاتی مفادات کی جستجو ہے۔ کیون میکارتھی امور تائیوان کی آڑ میں اپنے سیاسی مفادات تلاش کر رہے ہیں اور اس سے پیدا ہونے والی گڑبڑ کو موجودہ حکومت پر ڈالنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔جب کہ تائیوان کی رہنما بھی اپنی پارٹی کے مفادات کے لیے اس "شو"میں شرکت کر رہی ہیں۔ امریکہ تائیوان کو  محض امریکی اسلحہ ڈیلروں کی "کیش مشین" اور چین کی  ترقی کو روکنے کے آلے کے طور پر استعمال کررہا ہے جب کہ تائیوان کے عوام کے مفادات اور فلاح و بہبود کی قربانی دی جا رہی ہے۔تاہم کوئی بھی سیاسی تماشہ اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتا کہ تائیوان چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے ،نہ ہی چین کی مکمل وحدت کے  تاریخی رجحان کو روکا جا سکتا اور یہ صورتحال بھی نہیں تبدیل ہو گی کہ بیشتر ممالک ایک چین کے اصول کو تسلیم کرتے ہیں اور حمایت کرتے ہیں۔