فرانسیسی صدر اور یورپی کمیشن کی صدر سے شی جن پھنگ کی ملاقاتوں میں کیا اہم پیغامات ہیں؟

2023/04/08 17:23:18
شیئر:

6 اپریل کی سہ پہر چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے دورہ چین  کے لیے استقبالیہ تقریب منعقد کی۔ چین کے بیرون ممالک کے ساتھ تبادلوں کی جامع بحالی اور چین کے دو اجلاسوں کے کامیاب انعقاد کے بعد  یورپی سربراہ مملکت کا چین کا یہ پہلا دورہ ہے اور  فرانس کا صدر بننے کے بعد میکرون کا چین کا یہ تیسرا دورہ ہے۔کووڈ وبا پھیلنے کے بعد چین اور فرانس کے صدور کے درمیان اعلیٰ معیاری اور قریبی روابط برقرار رہے۔ صرف 2020 میں ہی دونوں فریقوں کے درمیان 5 فون کالز ہوئیں۔موجودہ دورے کے دوران میکرون نے جذباتی انداز میں کہا کہ جو دوستی آزمائش پر پورا اتر سکتی ہے وہ حقیقی دوستی ہے۔
6 اپریل کی سہ پہر صدر شی جن پھنگ نے  صدر میکرون سے بات چیت  کے موقع پر اس بات پر زور دیا کہ استحکام چین فرانس تعلقات کی ایک نمایاں خصوصیت اور قیمتی اثاثہ ہے، جسے فریقین کو قدر کی گاہ سے دیکھنا چاہئیے۔ استحکام برقرار رکھنا چین اور فرانس کی تاریخی ذمہ داری ہے۔ میکرون نے کہا کہ فرانس فریقوں کا انتخاب نہیں کرتا بلکہ اتحاد اور تعاون کی وکالت کرتا ہے ۔ 6 اپریل کو مذاکرات کے بعد دونوں سربراہان مملکت کی موجودگی میں زراعت ، خوراک، سائنس و ٹیکنالوجی، ہوا بازی، سول نیوکلیئر توانائی، پائیدار ترقی اور ثقافت کے شعبوں سمیت متعدد دوطرفہ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔
جس دن میکرون نے چین کا دورہ کیا، اسی دن یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن بھی بیجنگ پہنچیں۔ 2019 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ان کا چین کا پہلا دورہ ہے۔ 6 اپریل کی سہ پہر صدر شی جن پھنگ نے وان ڈیر لیئن سے ملاقات کی اور ان کے اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ چین، فرانس اور یورپی یونین کے درمیان سہ فریقی اجلاس منعقد کیا۔ وان ڈیر لیئن کے ساتھ ملاقات کے دوران صدر شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور یورپی یونین کو تبادلہ خیال کو مضبوط بناتے ہوئے ایک دوسرے کو صحیح طور پر سمجھنا اور غلط فہمیوں اور غلط اندازوں سے بچنا چاہئے۔ چین اور یورپی یونین کو باہمی فائدے اور مشترکہ کامیابیوں پر تعاون و توجہ مرکوز کرتے ہوئے اقتصادی گلوبلائزیشن اور تجارتی لبرلائزیشن کی حمایت کرنی چاہئے. چین، فرانس اور یورپی یونین کے درمیان سہ فریقی اجلاس میں وان ڈیر لیئن نے کہا کہ یورپ اور چین کے درمیان پرخلوص اور تعمیری بات چیت  اور یورپ چین تعلقات کی ترقی کو برقراررکھنا  یورپ کے امن اور استحکام کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ میکرون نے کہا کہ آج کی دنیا غیر یقینی صورتحال سے بھری ہوئی ہے جس کے لیے یورپی یونین اور چین کو باہمی احترام اور خلوص کے ساتھ بات چیت اور تبادلوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ ملاقات کے دوران تینوں رہنماؤں نے ڈی کپلنگ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وان ڈیر لیئن نے کہا کہ چین سے علیحدہ ہونا یورپ کے مفاد میں نہیں ہے اور یہ یورپی یونین کا اسٹریٹجک انتخاب نہیں ہے، اور یورپی یونین آزادانہ طور پر اپنی چین پالیسی کا فیصلہ کرتی ہے۔
اس دورے کے دوران صدر شی جن پھنگ نے دو یورپی رہنمائوں کے ساتھ اہم بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ یوکرین کا بحران اہم موضوعات میں سے ایک ہے۔ 6 اپریل کو چین، فرانس اور یورپی یونین کے درمیان سہ فریقی اجلاس میں، تینوں رہنماؤں نے یوکرین بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا. صدر شی جن پھنگ نے زور دے کر کہا کہ یوکرین کا بحران چین اور یورپ کے درمیان مسئلہ نہیں ہے۔ چین امن قائم کرنے اور بات چیت کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کرتا رہے گا اوریورپ کی حمایت کرتا رہے گا کہ وہ اپنے بنیادی اور طویل مدتی مفادات کی بنیاد پر یوکرین بحران کے سیاسی حل کے لئے خیالات اور حل پیش کرتا رہے گا۔ وان ڈیر لیئن اور میکرون نے کہا کہ یورپی یونین یوکرین کے بحران کے سیاسی حل کو فروغ دینے کے لئے چین کی کوششوں کو سراہتی ہے، چین سے زیادہ اہم کردار ادا کرنے کی توقع رکھتی ہے ان کا کہنا تھا کہ یورپ پر امن بات چیت کو فروغ دینے کا راستہ تلاش کرنے کے لئے چین کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے.