چین کی غیر ملکی تجارت کی محرک قوت کیا ہے؟سی ایم جی کا تبصرہ

2023/04/14 09:48:57
شیئر:

رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے مجموعی اعداد و شمار کے مطابق چین کی اشیائے  تجارت کی مجموعی درآمدی و برآمدی مالیت9.89 ٹریلین یوآن رہی جو  گزشتہ سال کے مقابلے میں  4.8 فیصد اضافہ ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی غیر ملکی تجارت آزمائشوں  پر پورا اتری ہے، اس نے  مضبوط لچک کے ساتھ مستحکم آغاز حاصل کیا ہے، اور سال بھر استحکام کو فروغ دینے اور غیر ملکی تجارت کے معیار کو بہتر بنانے کی بنیاد رکھی ہے.
غیر ملکی تجارت چین کی معیشت کا پیمانہ ہے۔رواں سال غیر ملکی تجارت کا آغاز مستحکم  ہوا اور  ا ب اور بہتر  بھی ہو رہا ہے جو چین کی معیشت پر  اعتماد اور گرم جوشی کی عکاسی کرتا ہے۔ مارچ کے آخر میں عالمی بینک کی مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل کی اقتصادی صورتحال کی رپورٹ نے 2023 میں چین کی شرح نمو کو 5.1 فیصد بتایا ہے  جو جنوری کی  4.3 فیصد  کی پیش گوئی سے زیادہ ہے۔ چین کی پائیدار اقتصادی بحالی درآمدات و  برآمدات کو فروغ دیتی  رہے گی.

اس کے ساتھ ہی چین کی جانب سے اعلیٰ سطحی کھلے پن کے مسلسل فروغ نے غیر ملکی تجارت کے لیے مضبوط قوت محرکہ فراہم کی ہے۔ اس سال بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی پیش کش کی  دسویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ پہلی سہ ماہی میں چین کی "بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابسطہ ممالک کو درآمدات اور برآمدات میں  گزشتہ سال کے مقابلے میں خوب اضافہ ہوا ۔ اس وقت  تیسری چائنا انٹرنیشنل کنزیومر گڈز  نمائش   ہینان میں منعقد ہورہی ہے ،جس نے 35 ممالک اور خطوں سے خریداروں کو متوجہ کیا ہے۔
موجودہ بین الاقوامی ماحول پیچیدہ ہے اور  عالمی تجارت کو دباؤ کا سامنہ ہے. لیکن چین کی معیشت لچکدار،صلاحیتوں کی حامل اور مضبوط  ہے، اور اس کی طویل مدتی  ترقی کی  بنیاد میں  کوئی  تبدیلی  نہیں آئی. چین کے اقتصادی آپریشن میں مجموعی طور پر بہتری کے ساتھ، غیر ملکی تجارت میں بہتری جاری رہنے کی توقع ہے، جس سے دنیا کو مزید فوائد ملیں گے.