کیوں "چین جانا" زیادہ سے زیادہ غیر ملکی کمپنیوں کا اتفاق رائے بن گیا ہے؟ سی ایم جی کا تبصرہ

2023/04/22 16:20:09
شیئر:

چین کی وزارت تجارت کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، چین میں پہلی سہ ماہی میں غیر ملکی سرمائے کا حقیقی استعمال 408.45 بلین یوآن تھا، جو کہ سال بہ سال 4.9 فیصد زیادہ ہے، جس سے "سال کے آغاز میں مستحکم صورتحال" حاصل ہوئی۔ ان میں سے، دس ہزار سے زائد غیر ملکی سرمایہ کار  ادارے نئے قائم ہوئے، جو کہ سال بہ سال 25.5 فیصد کا اضافہ ہے۔"چین جانا" دنیا بھر کے میڈیا میں ایک گرما گرم موضوع بنتا جا رہا ہے۔

رواں سال کے آغاز سے، غیر ملکی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کا چین کے دوروں کا ایک نیا رجحان سامنے آیا ہے ۔ گزشتہ دنوں میں، جرمن ووکس ویگن گروپ نے چین میں ایک نئے سرمایہ کاری کے منصوبے کا اعلان کیا -صوبہ آن ہوئی کے شہر حے فی میں الیکٹرک وہیکل ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر قائم کرنے کے لیے  تقریباً 1 بلین یورو کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ ووکس ویگن گروپ کے صدر اولیور بلوم نے کہا کہ اس سال کے آغاز میں چین کے دورے کے بعد انہیں چینی صارفین کو قریب سے جاننے کا موقع ملا۔ 
اس وقت عالمی معیشت مسلسل زوال کا شکار ہے، جغرافیائی سیاسی صورتحال پیچیدہ ہے اور دنیا کو انتہائی غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔تجارت اور ترقی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس نے پیش گوئی کی ہے کہ 2023 میں عالمی سرحد پار سرمایہ کاری میں کمی جاری رہ سکتی ہے۔ اس پس منظر میں، چین نے پہلی سہ ماہی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مضبوط رجحان دکھایا۔ یہ آسان نہیں ہے لیکن یہ چین کے لئے ناممکن بھی نہیں ہے.

مخصوص سرمایہ کاری کو دیکھا جائے تو نہ صرف مقدار  بلکہ معیار میں بھی بہتری آئی ہے۔ پہلی سہ ماہی میں، ہائی ٹیک صنعتوں میں غیر ملکی سرمائے کا حقیقی استعمال 156.71 بلین یوآن تک پہنچ گیا، جو کہ سال بہ سال 18 فیصد کا اضافہ ہے۔ یہ اعلیٰ معیار کی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں چین کی نئی برتری  کی عکاسی کرتا ہے۔ چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو ہائی ٹیک اور ہائی ویلیو ایڈڈ  روابط میں تبدیل کرنا چین کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے مواقع کا بہتر طور پر اشتراک کرے گا۔
جغرافیے کے لحاظ سے، پہلی سہ ماہی میں فرانس اور برطانیہ دونوں کی جانب سے چین میں سرمایہ کاری میں سال بہ سال چھ گنا سے زیادہ اضافہ ہوا۔ یہ بہت سے پہلوؤں کا نتیجہ ہے۔ چونکہ چین نے اس سال انساد وبا کی اپنی پالیسیوں کو بہتر اور ایڈجسٹ کیا ہے، سرحد پار تبادلے زیادہ آسان ہو گئے ہیں، جس نے غیر ملکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کی ضروریات کو متحرک کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ، یورپی سیاست دانوں کے چین کے مسلسل دوروں کے پس منظر میں، "چین کے ساتھ کاروبار کو مضبوط بنانا" یورپی کمپنیوں کا اتفاق رائے بن گیا ہے۔