بحر الکاہل کو جوہری آلودگی کے اخراج کے لئے جاپان کا "ڈمپنگ گراؤنڈ " نہیں بننا چاہئے، سی ایم جی کا تبصرہ

2023/04/23 10:05:11
شیئر:

22 اپریل زمین کا عالمی دن ہے۔جاپان کے فوکوشیما کے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کے منصوبے کے خلاف دنیا بھر میں عوامی تنظیموں اور ماحولیاتی تحفظ کےگروپس نےمظاہرے کیے۔" گرین پیس " نے بھی چند روز قبل ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سمندری قوانین کے  کنونشن سمیت بین الاقوامی قوانین  کی خلاف ورزی پر جاپان کی حکومت کے فیصلے پر تنقید کی اور جاپان پر ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے کا  الزام عائد کیا گیا ۔
تاہم، بین الاقوامی مخالفت کے باوجود، جاپانی حکومت آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کے منصوبے پر عمل درآمدکے لیے بدستور پرعزم ہے. ۲۰ تاریخ کو جاپان کے وزیر برائے معیشت وصنعت یاسومینورو نشیمورا نے کہا کہ اس سال کے موسم بہار اور موسم گرما میں سمندر میں آلودہ پانی کے اخراج کا آغاز  کیا جائے گا۔ متعدد تحقیقات کے مطابق اس منصوبے پر عمل درآمد  کے بعد، جوہری آلودہ پانی میں موجود تابکاری مواد سمندری ماحول کو آلودہ کرے گا اور فوڈ چین کے ذریعے آگے منتقل ہوگا، نتیجتاً انسانی صحت اور ماحول کو شدیدنقصان پہنچے گا.
اس وقت فوکوشیما نیوکلیئر پاور پلانٹ میں 1.3 ملین ٹن سے زیادہ آلودہ پانی ذخیرہ ہے اور اب بھی روزانہ 100 ٹن سے زیادہ آلودہ  کی پیداوار جاری ہے اور اخراج  میں 30 سال یا اس سے زیادہ کا وقت لگے گا ۔ 
جاپانی ماہی گیر ہارو اونو نے اس فیصلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "سمندر کو تباہ کیوں کیا جائے؟ سمندر کوڑے دان نہیں ہے."  تمام فریق اس بات پر متفق ہیں کہ جاپانی حکومت کی جانب سے سمندر میں آلودہ پانی کے اخراج کے یکطرفہ  اقدام کے غیر متوقع خطرات ہوں گے جو پوری انسانیت میں منتقل ہوں گے ۔یہ ناقابل قبول اور پریشان کن  ہے ۔